کتاب: سلسلہ فتاوی علمائے اہل حدیث 3 مجموعہ فتاویٰ محدث العصر علامہ محمد عبد الرحمن مبارکپوری - صفحہ 310
نبیِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور عرض کی:یا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم ! میں نے رمضان میں (روزے کے دوران میں)اپنی بیوی سے جماع کر لیا ہے؟ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:اﷲ کی طرف توبہ کر،اس سے بخشش طلب کر،صدقہ دے اور اس دن کے عوض ایک دن کا روزہ رکھ] قصداً کھانے یا پینے سے روزہ توڑنے والے کے قضا رکھنے کی نسبت اختلاف ہے،بعض کے نزدیک قضا رکھنا ہے اور بعض کے نزدیک نہیں۔ کتبہ:أبو العلیٰ محمد عبد الرحمن المبارکفوري،عفي عنہ۔ الجواب صحیح۔کتبہ:محمد عبد اللّٰه۔[1]
[1] مجموعہ فتاویٰ غازی پوری (ص:۳۷۴)