کتاب: سلسلہ فتاوی علمائے اہل حدیث 3 مجموعہ فتاویٰ محدث العصر علامہ محمد عبد الرحمن مبارکپوری - صفحہ 305
جنابت سے دو چار ہو جاتے ہیں تو رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے کہا:’’وضو کرو اور (اس سے پہلے) اپنا عضوِ مخصوص دھو لو،پھر سو جائو۔‘‘]
وعن عائشۃ رضی اللّٰه عنہا،قالت:کان النبي صلی اللّٰه علیہ وسلم إذا کان جنباً فأراد أن یأکل أو ینام،توضأ وضوء ہ للصلاۃ ‘‘[1] (متفق علیہ)
[عائشہ رضی اللہ عنہا نے روایت کی ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم جب حالتِ جنابت میں ہوتے اور کھانا یا سونا چاہتے تو نماز کے وضو کی طرح وضو کر لیتے تھے]
ھذا ما عندي،واللّٰه تعالیٰ أعلم۔
أملاہ:محمد عبد الرحمن المبارکفوري،عفا اللّٰه تعالیٰ عنہ۔
کیا روزے کی حالت میں انجکشن لگوانا درست ہے؟
سوال:کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے میں کہ روزے دار انجکشن لگوا سکتا ہے یا نہیں ؟
سائل:محمد حسین حافظ میرٹھ والے لاکھی مسجد مقام ند باؤ ضلع کھیڑا (گجرات)
جواب:اگر انجکشن سے دوا شکم کے اندر پہنچتی ہو تو روزے دار کو انجکشن نہیں لگوانا چاہیے اور اگر شکم کے اندر نہ پہنچتی ہو تو روزے دار کو انجکشن کرانے میں کوئی حرج نہیں،مگر احتیاط کرنا بہتر ہے۔ہذا ما عندي،واللّٰه تعالیٰ أعلم۔أملاہ:محمد عبد الرحمن المبارکفوري،عفا اللّٰه عنہ
اگر غروبِ آفتاب کے بعد افطار سے پہلے حیض آ جائے؟
سوال:ہندہ نے رمضان کا روزہ رکھا،آفتاب غروب ہوگیا،مگر ہنوز افطار نہیں کیا ہے،کرنے کا ارادہ کیے ہوئے ہے کہ اتنے میں حیض آگیا،اس کو روزہ قضا کرنا پڑے گا یا نہیں ؟
جواب:اس صورت میں ہندہ کا روزہ پورا ہوگیا،کیونکہ روزے کی تعریف اس پر صادق آگئی،لہٰذا ہندہ کو اس روزے کی قضا کرنا نہیں پڑے گا۔واﷲ تعالیٰ أعلم۔
صیامِ رمضان کی قضا اور وجوبِ کفارہ:
سوال:زید سے دس روزے ماہِ رمضان کے چھوٹ گئے اور اب دوسرا رمضان شریف بھی آپہنچا،کل بارہ یا تیرہ روز اور باقی رہ گئے ہیں تو اب اس صورت میں زید کو کیا کرنا چاہیے؟
جواب:اگر زید سے رمضان کے روزے عذرِ مرض یا سفر کی وجہ سے چھوٹ گئے ہیں تو ان کے عوض دس روزے دوسرے دنوں میں رکھ لے۔اﷲ تعالیٰ فرماتا ہے:{مَنْ کَانَ مَرِیْضًا اَوْ عَلٰی سَفَرٍ فَعِدَّۃٌ مِّنْ اَیَّامٍ اُخَرَ} [البقرۃ:۱۸۵]
[1] صحیح البخاري،رقم الحدیث (۲۸۴) صحیح مسلم،رقم الحدیث (۳۰۵)