کتاب: سلسلہ فتاوی علمائے اہل حدیث 3 مجموعہ فتاویٰ محدث العصر علامہ محمد عبد الرحمن مبارکپوری - صفحہ 223
یعنی حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ کے روز خطبے کو طویل نہیں کرتے تھے۔آپ کا خطبہ جمعہ بس چند سہل اور آسان کلمے ہوتے تھے۔ صحیح مسلم میں ہے: قال أبو وائل:خطبنا عمار فأوجز وأبلغ،فلما نزل،قلنا:یا أبا الیقظان! لقد أبلغت وأوجزت فلو کنت تنفست؟ فقال:إني سمعت رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم:یقول (( إن طول صلاۃ الرجل وقصر خطبتہ مئنۃ من فقھہ فأطیلوا الصلاۃ،واقصروا الخطبۃ۔۔۔)) [1] [یعنی حضرت ابو وائل نے کہا کہ حضرت عمار رضی اللہ عنہ نے ہمیں خطبہ سنایا جو مختصر اور بلیغ تھا۔جب وہ منبر سے اترے تو ہم نے کہا کہ اے ابو الیقظان! آپ نے خطبہ بہت بلیغ بیان کیا،مگر مختصر۔پس اگر آپ خطبے کو طویل کیے ہوتے تو خوب ہوتا؟ حضرت عمار رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ میں نے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے کہ آپ فرماتے تھے:آدمی کا نماز کو طویل کرنا اور خطبے کو مختصر کرنا اس کی دانائی کی علامت ہے،پس نماز کو طویل کیا کرو اور خطبے کو مختصر کرو] یہ حدیث اگرچہ مطلق خطبے کے بارے میں ہے اور اس میں خطبہ جمعہ کی قید نہیں ہے،لیکن اس حدیث کے اطلاق سے خطبہ جمعہ کا بھی مختصر ہونا ثابت ہوتا ہے اور سائل نے جو اس حدیث کے ترجمے میں خطبہ جمعہ کی قید لگائی ہے،وہ صحیح نہیں ہے۔واضح رہے کہ عمار رضی اللہ عنہ کی اس حدیث مرفوع میں مطلق خطبے اور وعظ کے مختصر کرنے اور مطلق نماز کے طویل کرنے کا ذکر ہے،جس کا مطلب یہ ہے کہ خطیب کو مطلق خطبہ،جمعہ کا ہو یا غیر جمعہ کا،مختصر دینا چاہیے اور مطلق نماز،جمعہ کی ہو یا غیر جمعہ کی،طویل کرنی چاہیے۔میرے نزدیک اس حدیث کا یہ مطلب نہیں ہے کہ نمازِ جمعہ کو بہ نسبت خطبہ جمعہ کے طویل کرنا چاہیے اور خطبہ جمعہ کو بہ نسبت نمازِ جمعہ کے مختصر کرنا چاہیے۔ نیز واضح رہے کہ اس حدیث میں اگرچہ مطلق خطبے کے مختصر دینے کا حکم ہے،مگر خاص ضرورت کے وقت طویل خطبہ دینا بھی غیر نماز جمعہ میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے اور جب جماعت میں بوڑھے ضعیف بیمار لوگ موجود ہوں تو امام کو نماز میں تخفیف کرنے کا حکم ہے،الحاصل خطبہ جمعہ کا طویل پڑھنا حدیث سے ثابت نہیں ہوتا،بلکہ اس کی نفی ثابت ہے۔ہاں جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ کی حدیث سے مطلق خطبہ کا متوسط ہونا بھی ثابت ہوتا ہے۔ صحیح مسلم میں ہے: ’’عن جابر بن سمرۃ قال:کنت أصلي مع رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم فکانت صلاتہ قصداً وخطبتہ قصداً‘‘[2] یعنی جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز متوسط ہوتی تھی،یعنی نہ بہت مختصر نہ بہت طویل
[1] صحیح مسلم،رقم الحدیث (۸۶۹) [2] صحیح مسلم،رقم الحدیث (۸۶۶)