کتاب: سلسلہ فتاوی علمائے اہل حدیث 3 مجموعہ فتاویٰ محدث العصر علامہ محمد عبد الرحمن مبارکپوری - صفحہ 216
یعنی تحریر بالا سے یہ بات حاصل ہوئی کہ تراویح گیارہ رکعت مع وتر رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کا فعل ہے۔ایسا ہی بحر الرائق شرح کنز الدقائق اور طحطاوی میں ہے کہ تراویح اسی قدر سنت ہے جس قدر آنحضرت سے ثابت ہے،یعنی گیارہ رکعت مع وتر۔[1] فتح المعین جو شرح الشرح کنز کی ہے،اس میں فتاویٰ شر نبلالیہ سے منقول ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے جو جماعت کے ساتھ تراویح پڑھائی تھی،وہ گیارہ ہی رکعت تھی اور وہ حدیث جو روایت کی گئی ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم وتر کے علاوہ بیس رکعت تراویح پڑھتے تھے،سو یہ حدیث ضعیف ہے: ’’وفي الشرنبلالیۃ:الذي فعلہ علیہ السلام بالجماعۃ إحدی عشرۃ رکعۃ بالوتر،وما روي أنہ کان یصلي في رمضان عشرین سوی الوتر ضعیف‘‘ انتھیٰ ما في فتح المعین۔ دیکھو ان اجلہ فقہاء کے قول سے مجیب کا جواب مذکور کیسا صاف باطل ہوتا ہے۔ واللّٰه تعالیٰ أعلم بالصواب،حررہ:السید عبد الحفیظ،عفي عنہ۔سید محمد نذیر حسین هو الموافق فی الواقع صحیح احادیث سے گیارہ ہی رکعت تراویح بشمول وتر رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے،جیسا کہ مجیب ثانی نے لکھا ہے اور کسی صحیح حدیث سے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کا بیس رکعت تراویح پڑھنا یا اس سے زیادہ پڑھنا ہرگز ثابت نہیں۔بیس رکعت کی حدیث جو حنفیہ پیش کرتے ہیں،وہ ضعیف و ناقابلِ احتجاج ہے اور باوجود ضعیف ہونے کے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی گیارہ رکعت والی حدیث صحیح کے خلاف ہے۔علمائے حنفیہ نے بھی اس کی تصریح کی ہے۔ علامہ ابن الہمام فتح القدیر (۱/ ۲۰۵) میں لکھتے ہیں: ’’وأما ما رویٰ ابن أبي شیبۃ في مصنفہ،والطبراني،وعنہ البیھقي من حدیث ابن عباس،أنہ علیہ السلام کان یصلي في رمضان عشرین رکعۃ سوی الوتر فضعیف بأبي شیبۃ إبراھیم بن عثمان جد الإمام أبي بکر بن أبي شیبۃ متفق علی ضعفہ مع مخالفتہ للصحیح‘‘ انتھیٰ یعنی جو ابن ابی شیبہ نے مصنف اور طبرانی اور بیہقی نے ابن عباس کی حدیث سے روایت کی ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم رمضان میں بیس رکعت وتر کے سوا پڑھتے تھے سو یہ حدیث ضعیف ہے،کیونکہ اس کا راوی ابو شیبہ ابراہیم بن عثمان جو امام ابوبکر ابن ابی شیبہ کا دادا ہے،باتفاق ائمہ حدیث ضعیف ہے،علاوہ بریں یہ حدیث صحیح کے مخالف بھی ہے۔ نیز علامہ عینی عمدۃ القاری شرح صحیح بخاری (۲/ ۳۵۸) میں لکھتے ہیں: ’’فإن قلت:روی ابن أبي شیبۃ من حدیث ابن عباس:کان رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم یصلي في
[1] البحر الرائق (۲/ ۵۸)