کتاب: سلسلہ فتاوی علمائے اہل حدیث 3 مجموعہ فتاویٰ محدث العصر علامہ محمد عبد الرحمن مبارکپوری - صفحہ 150
کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم منبر کی ایک جانب کھڑے ہوتے تھے،کیوں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی مسجد کا محراب نہیں تھا،آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے درمیان اور دیوار کے درمیان اتنا ہی فاصلہ ہوتا جتنا فاصلہ منبر اور دیوار کے درمیان ہوتا] نیز علامہ عینی لکھتے ہیں: ’’مطابقتہ للترجمۃ ظاھرۃ من حیث أنہ صلی اللّٰه علیہ وسلم کان یقوم بجنب المنبر،لأنہ لم یکن لمسجدہ محراب،فتکون مسافۃ ما بینہ وبین الجدار نظیر ما بین المنبر والجدار۔۔۔الخ‘‘[1] [اس کی ترجمۃ الباب سے مطابقت اس طرح سے ظاہر ہوتی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم منبر کی ایک جانب کھڑے ہوتے تھے،کیوں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی مسجد کا محراب نہیں تھا،چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اور دیوار کے درمیان اتنا ہی فاصلہ ہوتا تھا،جتنا فاصلہ منبر اور دیوار کے درمیان ہوتا تھا۔۔۔الخ] مولوی عبدالحی صاحب مجموعہ فتاویٰ (۱/ ۲۷۴) میں لکھتے ہیں: ’’و نیز سیوطی در کتاب ’’الوسائل بمعرفۃ الأوائل‘‘ می نویسند ’’أول من أحدث المحراب المجوف عمر بن عبد العزیز،حین بنی المسجد النبوي،ذکرہ الواقدي عن محمد بن ہلال ‘‘ انتھی،نیز سیوطی در رسالۂ خود ’’إعلام الأریب بحدوث بدعۃ المحاریب‘‘ نوشتہ: ’’إن قوما خفي علیھم کون المحراب في المساجد بدعۃ،وظنوا أنہ کان في مسجد النبي صلی اللّٰه علیہ وسلم في زمنہ،ولم یکن قط في زمانہ ولا في زمان الخلفاء فمن بعدھم إلی المائۃ الأولی،وإنما حدث في أول المائۃ الثانیۃ مع ورود الحدیث بالنھي عن اتخاذہ،وأنہ شأن الکنائس،وأن اتخاذہ في المسجد من أشراط الساعۃ‘‘ انتھیٰ [امام سیوطی رحمہ اللہ کتاب ’’الوسائل بمعرفۃ الأوائل‘‘ میں لکھتے ہیں:’’سب سے پہلے جس نے جوف نما محراب بنایا وہ عمر بن عبدالعزیز تھے،جب انھوں نے مسجدِ نبوی کی تعمیر کی۔‘‘ واقدی نے یہ محمد بن ہلال سے ذکر کیا ہے،نیز امام سیوطی رحمہ اللہ اپنے رسالے ’’إعلام الأریب بحدوث المحاریب‘‘ میں یوں رقمطراز ہیں:’’بلاشبہہ ایک قوم پر مساجد میں محراب کا بدعت ہونا مخفی رہا اور انھوں نے یہ گمان کر لیا کہ وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں مسجدِ نبوی میں بھی تھا،حالانکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم،خلفاے راشدین اور ان کے بعد پہلی صدی تک اس کا وجود نہیں تھا،یہ تو دوسری صدی میں ایجاد ہوا،باوجود اس کے کہ اس کو بنانے کی ممانعت کی حدیث موجود ہے،یہ تو گرجوں کے شایانِ شان ہے اور اس کا مسجد میں بنانا قیامت کی نشانیوں سے ہے] واضح ہو کہ محراب کا لفظ ایک روایت میں بھی وارد ہوا ہے،وہ روایت یہ ہے:
[1] عمدۃ القاري (۴/ ۲۸۰)