کتاب: سلسلہ فتاوی علمائے اہل حدیث 3 مجموعہ فتاویٰ محدث العصر علامہ محمد عبد الرحمن مبارکپوری - صفحہ 148
[محراب میں نماز پڑھنے اور اس سلسلے میں جو عبداﷲ یعنی ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے،اس کے بارے میں باب کہ وہ (ابن مسعود رضی اللہ عنہ)محراب میں نماز ادا کرنے کو ناپسند کرتے تھے،اور کہتے تھے کہ یہ گرجا گھروں کے ہوتے ہیں،لہٰذا اہلِ کتاب کے ساتھ مشابہت اختیار نہ کرو۔یعنی وہ طاق میں نماز کو ناپسند جانتے تھے] اسی طرح اور بھی اقوالِ صحابہ امام سیوطی نے در منثور اور اپنے رسالہ بدعتِ محاریب میں درج کیے ہیں۔ جواب:محراب مروجہ جو آج کل مسجدوں میں ہیں،جن کی وجہ سے ایک صف کی جگہ نکل آتی ہے،عصرِ نبوی میں ان کا موجود ہونا کسی روایت سے ثابت نہیں اور سنن کبریٰ کی روایت سے،جو عون المعبود میں نقل کی گئی ہے،محراب مروجہ کے عصر نبوی میں موجود ہونے پر استدلال صحیح نہیں ہے،اولاً اس وجہ سے کہ اس روایت کی سند میں سعید بن عبدالجبار واقع ہیں اور یہ ضعیف ہیں۔میزان الاعتدال میں ہے: ’’سعید بن عبد الجبار بن وائل،عن أبیہ،عن جدہ من أولاد وائل بن حجر،لہ نحو خمسۃ أحادیث،قال النسائي:لیس بالقوي‘‘[1] انتھی [سعید بن عبدالجبار بن وائل عن ابیہ عن جدہ وائل بن حجر کی اولاد سے ہے،اس نے پانچ احادیث روایت کی ہیں۔امام نسائی رحمہ اللہ نے کہا ہے:وہ قوی نہیں ہے] نیز اس کی سند میں ام عبدالجبار واقع ہیں۔تقریب التہذیب،خلاصۃ التہذیب اور میزان الاعتدال میں ان کا ترجمہ نہیں ہے،معلوم نہیں ان کی کیا حالت ہے،ثقہ ہیں یا غیر ثقہ؟ ثانیاً اس وجہ سے کہ اس روایت میں جو لفظ ’’محراب‘‘ واقع ہے،اس سے محراب مروجہ فی زماننا مراد ہونا متعین نہیں ہے،کیونکہ لغت میں محراب صدرِ مجلس اور اکرم مواضع بیت کو کہتے ہیں۔ فتح البیان (۲/ ۳۶) میں ہے: ’’المحراب في اللغۃ:أکرم موضع في المجلس،قالہ القرطبي‘‘ [لغت میں محراب اکرم موضع مجلس کو کہتے ہیں۔قرطبی نے ایسے ہی کہا ہے] نیز اسی کتاب (۲/ ۱۰۸) میں ہے: ’’قال أبو عبیدۃ:إنہ صدر المجلس،ومنہ محراب المسجد‘‘ انتھیٰ [ابو عبیدہ نے کہا ہے:اس کا مطلب صدرِ مجلس ہے اور اسی سے محراب المسجد ہے] مجمع البحار میں ہے: ’’وفیہ:دخل محرابا لھم،ھو الموضع العالي المشرف،و صدر المجلس أیضاً،وفیہ
[1] میزان الاعتدال (۲/ ۱۴۷) نیز اس کی سند میں ’’محمد بن حجر‘‘ واقع ہیں اور یہ بھی ضعیف ہیں۔میزان میں ہے:’’لہ مناکیر،قیل:کنیتہ:أبو الخنافس،وقال البخاري:فیہ بعض النظر‘‘ [عبدالسمیع مبارکپوری]