کتاب: سلسلہ فتاوی علمائے اہل حدیث 3 مجموعہ فتاویٰ محدث العصر علامہ محمد عبد الرحمن مبارکپوری - صفحہ 137
قلنا:علام تمسکھم؟ إما علی ما تمسک بہ الصحابۃ رضی اللّٰه عنہم أو علیٰ مجرد أفعالھم،فإن کان الأول فما ھو؟ فما لم نعلم أنہ ما ھو،وکیف ھو،کیف نترک ما علمنا من القرآن والأحادیث الصحیحۃ الثابتۃ بما لم نعلم،وإن کان الثاني فقد علمت ما فیہ من الخدشۃ،ثم لا یدریٰ أن الصحابۃ رضی اللّٰه عنہم علی أي نوع من أنواع الجورب مسحوا،لأن الرواۃ إنما حکوا أنھم مسحوا علی الجوربین،ولم یبین أکثرھم صفۃ الجوربین الذین مسحوا علیھما،ومن المعلوم أن الفعل المثبت لا عموم لہ،ولا یدریٰ أیضاً أن الصحابۃ الماسحین علیٰ الجوربین کانوا قائلین بجواز المسح علیٰ کل نوع من أنواع الجورب أو علیٰ بعض دون بعض،ولا یدریٰ أیضاً أنھم کانوا قائلین بجواز المسح علی الجوربین مع النعلین أو کانوا قائلین بجواز الاقتصار علیٰ مسح الجوربین،والظاہر من فعل أبي مسعود الأنصاری و علي و البراء بن عازب رضی اللّٰه عنہم أنھم کانوا یمسحون علی الجوربین مع النعلین،فما لم یتحقق ھذہ الأمور ولم یتبین،کیف یصح الاستدلال بأفعالھم رضی اللّٰه عنہم علیٰ جواز المسح علیٰ کل نوع من أنواع الجورب أو علیٰ نوع معین منھا؟ واللّٰه تعالیٰ أعلم،وعلمہ أتم۔ [مذکورہ جرابوں پر مسح جائز نہیں ہے،کیوں کہ اس کی کوئی صحیح دلیل نہیں ہے اور مجوزین نے جن چیزوں سے استدلال کیا ہے،اس میں خدشات ہیں،استدلال تین چیزوں سے کیا گیا ہے،حدیثِ مرفوع،فعلِ صحابہ اور قیاس۔ حدیث مرفوع تو وہ ہے،جس کو ترمذی نے مغیرہ بن شعبہ سے روایت کیا ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے وضو کیا اور جرابوں اور جوتوں پر مسح کیا۔ترمذی نے اس حدیث کو حسن صحیح کہا ہے۔اس پر اعتراض یہ ہے کہ یہ حدیث ضعیف ہے،اس سے استدلال صحیح نہیں ہے۔ابو داود فرماتے ہیں عبدالرحمن بن مہدی یہ حدیث روایت نہیں کیا کرتے تھے،کیوں کہ مغیرہ سے مشہور روایت موزے پر مسح کرنے کی ہے۔ابو موسیٰ اشعری نے بھی جراب پر مسح کرنے کی روایت نقل کی ہے،لیکن اس کی سند متصل نہیں۔امام مسلم نے اس کو ضعیف کہا ہے۔مغیرہ بن شعبہ سے جتنے لوگوں نے اس حدیث کو روایت کیا ہے،انھوں نے موزے پر مسح بیان کیا ہے،صرف ابو قیس اودی اور ہذیل بن شرحبیل نے جراب کا لفظ بیان ہے،لیکن یہ دوسرے راویوں کا مقابلہ نہیں کر سکتے۔عبدالرحمان بن مہدی نے سفیان ثوری سے کہا:اگر آپ مجھے ابو قیس عن ہذیل کی حدیث سنائیں تو میں اس کو آپ سے قبول نہیں کروں گا۔سفیان نے کہا:وہ حدیث واقعی ضعیف ہے۔علی بن مدینی نے کہا:مغیرہ کی حدیث کو مدینہ،کوفہ اور بصرہ والوں نے روایت کیا ہے۔سب موزے کا ذکر کرتے