کتاب: شرعی احکام کی خلاف ورزی پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فیصلے - صفحہ 86
ابو عبید نے کہا ہمیں یزید نے ہشام سے انہوں نے حسن سے بیان کیا کہ حیی بن اخطب نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے معاہدہ کیا کہ وہ آپ کے خلاف کسی کی بھی مدد نہیں کرے گا اور اس بات پر اس نے اللہ تعالیٰ کو ضامن اور کفیل بنایا تو جب قریظہ کا دن ہوا تواس کو اور اس کے بیٹے سلمی کو لایا گیا تو آپ نے فرمایا۔
(أَوْفِ الْكَيْلَ) اپناماپ پورا کرو پھر اس کی اور اس کے بیٹے کی گردن اڑا دی۔[1]
نیز ابوعبید نے ذکر کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کچھ لوگوں کو بھیجا کہ ابوالحقیق کے بیٹے کو قتل کردو انہوں نے اس کو قتل کر دیا۔[2]
خطابی نے موسیٰ بن عقبہ سے بیان کیا کہ ابن شہاب نے کہا ابوالحقیق کا مال خزانہ تھا جسے اونٹ کی کستوری کہا جاتا تھا،جس کا وارث بڑا ہوتا پھر بڑا ہوتا تھا تو اسے انہوں نے غیب کردیا اور چھپا دیا تو اسی وعدہ توڑنے کی وجہ سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو قتل کردیا واقدی نے کہا اس کی تعداد دس ہزار دینار تھی۔
کتاب الاموال میں ہے کہ ابو عبید نے کہا ہمیں عبداللہ بن صالح نے لیث بن سعد سے بیان کیا کہ ابن شہاب نے کہا کہ احزاب کا واقعہ احد کے دو سال بعد ہوا اور یہ اس وقت ہوا جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خندق کھودی تھی،اس وقت کفار کارئیس ابو سفیان بن صخر بن حرب تھا،کفار نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دس راتیں گھیرے رکھا تومسلمانوں کو بہت تکلیف پہنچی تھی،ہمیں سعید بن مسیب سے یہ اطلاع ملی کہ آپ نے اللہ تعالیٰ سے یہ دعا کی۔
"اللَّهُمَّ إِنِّي أُنْشِدُكَ عَهْدَكَ وَوَعْدَكَ،اللَّهُمَّ إِنَّكَ إِنْ تَشَأْ أَنْ لَا تُعْبَدَ"
اے اللہ میں تجھ سے تیرے عہد اور وعدے پر التجا کرتاہوں ،اے اللہ اگر تو چاہے تو تیری عبادت نہ کی جائے۔
[1] ابوعبید فی کتاب الاموال (461) وھو مرسل.
[2] ابوعبیدفی کتاب الاموال (460) من حدیث کعب بن مالک وھومجھول والحدیث مرسل ویشھد له ماقبله.