کتاب: شرعی احکام کی خلاف ورزی پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فیصلے - صفحہ 62
قیدیوں کے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کافیصلہ جس کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنے ہاتھ سے قتل کریں اور اس قیدی کے بارہ میں جس کوغلطی سے قتل کیاگیا
ابن وہب کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے یہود کی خون ریزی کے بعد ستر قیدی کیے تھے،بدر کے قیدیوں میں سے عقبہ بن ابی معیط کو باندھنے کے بعد اور کسی کو قتل نہیں کیا۔اس کی گرد ن عاصم بن ثابت بن الاقلح نے اڑائی تھی اور یہ بھی کہا جاتا ہے کہ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے اس کو قتل کیا۔
ابن ہشام کہتے ہیں نضر بن حارث بن کلدہ کو سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ نے باندھ کر قتل کیا جس طرح ذکر کرتے ہیں کہ صفراء میں کیا،ابن ہشام کہتے ہیں اثیل میں کیاہے۔
ابن حبیب نے کہا وہ مسلمان ہوگیا تھا۔اللہ اعلم کہ ان میں درست کون سی ہے۔
ابن قتیبہ نے ذکر کیا ہے کہ بدر کے دن نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے تین آدمیوں کوباندھ کرمارا ہے۔
عقبہ بن ابی معیط (2) طعیمہ بن عدی (3) نضر بن حارث کی بہن قتیلہ نے یہ شعر کہے
یاراکبان الاثیل مظنة
من صبح خامسة موفق
ابلغ بھا میتابان تحیة
ماان تزال بھا النجائب تخفق
امحمد یاخیر ضنء کریمة
من قومھا والفحل فضل معرق
ماکان ضرک لومننت وربما
من المفتی وھوالمغیظ المحنق
اوکنت قابل فدیة فلینفقن
باعزمایغلوبه ماینفق