کتاب: شرعی احکام کی خلاف ورزی پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فیصلے - صفحہ 50
مسلم کی ایک روایت میں ہے کہ ام المؤمنین سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہ نے اس مخزومیہ عورت کے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بات کی ‘ توآپ نے فرمایا : "لَوْ كَانَتْ فَاطِمَةُ لَقَطَعْتُ يَدَهَا "[1] یعنی میری لڑکی فاطمہ رضی اللہ عنہا بھی ہوتی تومیں اس کا بھی ہاتھ کاٹ دیتا اوراس مخزومیہ عورت کا ہاتھ کاٹاگیا۔ ایک اور حدیث میں ہے کہ یہ مخزومیہ عورت لوگوں کے زیورات اور سامان مانگ کر لے جاتی اور پھر انکار کردیتی تھی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کا ہاتھ کاٹنے کاحکم دیا۔[2] مصنف عبدالرزاق میں ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک غلام لایا گیا جس نے چوری کی تھی،وہ آپ کے پاس چار دفعہ لایاگیا توآپ نے اسے چھوڑدیا،پانچویں دفعہ جب لایا گیا،تو اس کا ہاتھ کاٹاگیا،جب چھٹی دفعہ لایا گیا،تو اس کا پاؤں کاٹا گیا،ساتویں دفعہ لایاگیا تو دوسرا ہاتھ کاٹاگیا اور جب آٹھویں دفعہ لایاگیاتواس کا دوسرا پاؤں کاٹنے کا حکم دے دیا۔[3] واضحہ میں ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک چور لایاگیا،تو آپ نے فرمایا اس کوقتل کردو،صحابہ رضوان اللہ اجمعین نے کہا اے اللہ کے رسول اس نے توچوری کی ہے،آپ نے فرمایا چلو اس کا ہاتھ کاٹ دو۔( اوراس طرح بار بار چوری کرنے کی وجہ سے) اس چور کے چاروں ( ہاتھ اور پاؤں ) کاٹ دیے توپھر پانچویں دفعہ سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ کے پاس لایاگیا اور اس دفعہ اس نے اپنے مونہہ سے چوری کی تھی،تو سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نے اس کے قتل کاحکم دے دیا۔[4] یہ بات اکثر علماء کے نزدیک صرف اسی آدمی کے ساتھ مخصوص ہے مگر ابوالمعصب امام
[1] رواه مسلم 1688 عن ام سلمة رضی اللّٰه عنها. [2] مسلم 1688 عن عائشه رضی اللّٰه عنها. [3] عبدالرزاق (18773) والبھقی (273/8) عبد ربه مجھول والحارث بن عبداللّٰه عن رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیه وسلم مرسل۔ [4] النسائی(89/8 و90) والحاکم (382/4) والبھقی (8/272) صححه الحاکم وال الذھبی منکر بن حدیث الحارث بن حاطب واسنادہ ضعیف وله شاھد من جابر۔