کتاب: شرعی احکام کی خلاف ورزی پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فیصلے - صفحہ 34
سے کاٹ دیا اس نے اس کے مونہہ سے اپنا ہاتھ کھینچا،تواس کے اگلے دونوں ثنیہ دانت گرپڑے،و ہ یہ جھگڑا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لے گئے،توآپ نے ارشاد فرمایا:
"يَعَضُّ أَحَدُكُمْ أَخَاهُ كَمَا يَعَضُّ الفَحْلُ؟ لاَ دِيَةَ لَكَ"
کیاتم اپنے مسلمان بھائی کو اس طرح کاٹ کھاتے ہوجس طرح سانڈھ کاٹ کھاتا ہے جاؤ تمہاری کوئی دیت نہیں ہے۔
مصنف ابی داؤد میں ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کم نظر والی آنکھ جس کی بینائی کم ہوجائے مگر اپنی جگہ پر قائم رہے،تواس کے فیصلہ میں فرمایا کہ اس کی دیت ثلث ہے۔[1]
’’المدونہ ‘‘ اور ’’المؤطا‘‘ میں ہے کہ سیدنا زید بن ثابت رضی اللہ عنہ نے کہا اس میں سودیناردیت ہے۔[2]
امام مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ اس میں صرف اجتہاد ہی ہے۔[3]
شادی شدہ اگر زنا کا اقرارکرے تواس کے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کافیصلہ
مؤطا امام مالک میں یحیٰ بن سعید،سعید بن مسیب رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے کہا،کہ اسلم قبیلہ کا ایک آدمی سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کےپاس آیا تو کہنے لگا بے شک گھٹیا آدمی یعنی (میں )نے زنا کیا ہے توسیدنا ابوبکرصڈیق رضی اللہ عنہ نے کہا تو نے یہ بات کسی اور سے تونہیں کی،اس نے کہا نہیں تو انہوں نے فرمایا اللہ تعالیٰ سے توبہ کر اوراس بات پر پردہ ڈال اللہ تعالیٰ بھی تجھ پر پردہ ڈالے گا کیونکہ اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کی توبہ قبول فرماتاہے،اس
[1] ابوداود (4567) النسائی 8/55 سندہ حسن.
[2] مالک فی المؤطا (2266) فی القسامة من کلام زید بن ثابت رضی اللّٰه عنه موقوفا.
[3] مالک فی المؤطا (2267) من کلام مالک موقوفا علیه.