کتاب: شرعی احکام کی خلاف ورزی پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فیصلے - صفحہ 32
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا زخموں کے قصاص کے متعلق فیصلہ اور آپ کایہ کہنا
کہ زخم کاقصاص زخم ٹھیک ہونے کے بعد لیاجائے
مصنف عبدالرزاق میں ابن جریج عن عمروبن شعیب سے بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی کا فیصلہ فرمایاجس نے دوسرے کواس کےپاؤں میں سینگ مارا تو اس نے کہا،اے اللہ کے رسول آپ مجھے اس سے قصاص لے کردیں ،آپ نے فرمایا جب تیرا زخم ٹھیک ہوجائےگا تو اس وقت بدلہ لینالیکن اس نے قصاص پر ہی اصرار کیاتوآپ صلی اللہ علیہ وسلم نےا سے قصاص دلوادیا،تو جس سے قصاص لے کردیا وہ توٹھیک ہوگیا مگر وہ دوسراشخص جس کے لیے قصاص لیاگیا تھاوہ لنگڑا ہوگیا،تو اس نے کہا کہ میں لنگڑا ہوگیاہوں اور وہ ٹھیک ہوگیا،تونبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
"أَلَمْ آمُرْكَ أَنْ لَا تَسْتَقِيدَ حَتَّى تَبْرَأَ جِرَاحُكَ فَعَصَيْتَنِي،فَأَبْعَدَكَ اللّٰهُ وَبَطَلَ عَرْجُكَ"
کیامیں نے تجھے نہیں کہاتھا کہ زخم ٹھیک ہونے تک انتظار کرو مگر تونے میری نافرمانی کی تواللہ تعالیٰ نے تجھے اپنی رحمت سےدورکردیا اور تیرالنگڑا پن رائیگاں کردیا،پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس شخص کے بعد جولنگڑا ہوگیاتھا یہ حکم فرمایا کہ کسی بھی زخم کے تندرست ہونے تک اس کاقصاص نہ لیاجائے،کیونکہ زخم اس کے مطابق ہوگا جہاں تک وہ پہنچ گیاہو،جوبھی شل ہونایالنگڑا پن ظاہر ہوجائے تواس میں قصاص نہیں بلکہ دیت ہے اور جس نے کسی زخم کابدلہ لیا،پھر جس سے بدلہ لیاگیاہے اور اس کازخم زیادہ ہوگیاہو،تواس کی دیت سے جوزائد ہو،وہ اس پرڈالاجائے گا۔[1]
[1] مصنف عبدالرزاق (17991) والبیھقی (8/68) سندہ حسن .