کتاب: شرعی احکام کی خلاف ورزی پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فیصلے - صفحہ 286
شملی وتلم بھا شعثی وتردبھاالفتن عنی وتصلح بھاحالی وتحفظ بھا غائبی وترفع بھاشاھدی وتبیض بھاوجھی وتزکی بھاعملی وتلھمنی بھارشدی وتعصمنی بھامن کل سوء اللھم اعطنی ایمانا صادقاً ویقیناً لیس بعدہ کفرورحمۃً انال بھا شرف کرامتک فی الدنیا والآخرۃ اللھم انی اسألک الفوز عندالقضاء ونزل الشھداء وعیش السعداء ومرافقة الانبیاء والنصر علی الاعداء" [1]
اے میرے اللہ میں تجھ سے ایسی رحمت مانگتاہوں جس سے تومیرے دل کوہدایت دے دے اور میری تمام پراگندی کواکھٹا کردے اور اس کے ساتھ مجھ سے تمام فتنے ہٹادے اور اس سے میری حالت سنواردے اور اس کے ساتھ میرے غائب کومحفوظ رکھ اور جومیرا تشخص موجود ہے اس کوبلند فرمااور اس کے ساتھ میرے چہرے کوسفید کردے اور اس کے ساتھ میرے عمل کو پاک کردے اور میری بھلائی مجھے بتادے اور مجھے ہر ایک برائی سے بچالے۔اے میرے اللہ مجھے سچا ایما ن عطافرما کہ جس کے بعد کفر نہ ہو اور ایسی رحمت عطافرما کہ جس کے ساتھ میں تیری کرامت کااعزاز دنیا اور آخرت میں حاصل کرسکوں ۔،ا ے میر ے اللہ تقدیر کے فیصلہ کے وقت میں تجھ سے کامیابی کا سوال کرتاہوں اور تجھ سے شہداء کی مہمانی اور نیک بختوں کی زندگی،انبیاء علیھم السلام کی معیت اور دشمنوں پر مدد مامگتاہوں ۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پیر کے دن بارہ ربیع الاول عام الفیل 20 نیسان کے دن مکہ میں پیدا ہوئے چالیس سال کی عمر میں پیر کے دن آپ نبی ہوئے،یہ بات امام مالک اور دیگر اہل علم نے کہی۔
[1] الترمذی 3419 وقال ھذا حدیث غریب لانعرفه الا من حدیث ابن بی لیلی من ھذا الرحمة فی اسنادوھذاالحدیث ابن ابی لیلی سئی الحفظ جدا.