کتاب: شرعی احکام کی خلاف ورزی پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فیصلے - صفحہ 282
موڑتے ہوئے دیکھ رہاہوں اللہ کی قسم میں یہ حدیث تمہاری پیٹھوں میں ماروں گا۔[1]
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے جمعہ کے دن غسل کا جوحکم فرمایا،صحابہ رضوان اللہ اجمعین نےا س کو فرض پر محمول نہیں کیا بلکہ مستحب کہا۔
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کھجور خشک انگور،خشک اور تازہ ملانے والوں کو اس سے منع فرمایا [2]
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا اکھٹے کھانے والوں میں دوکھجوریں چھوڑ کر کھانے سے منع فرمانا۔[3]
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ثرید کےا وپر سے کھانے سے منع فرمانا۔[4]
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا راستہ میں پڑاؤ ڈالنے سے منع فرماناا ور اس طرح کی دیگر منہیات ہیں اور علماء نے جو آپ کی منع کردہ چیزوں کوحرام پر محمول کیاوہ سونے اور چاندی کی ادھاری بیع ہے۔[5]
اسی طرح پھلوں کے پکنے سے پہلے ان کی بیع کرنا [6]
اسی طرح کوئی طعام لے کر اپنے قبضہ میں کرنےسے پہلے اسے فروخت کرنا۔
اسی طرح ماؤں کے پیٹوں کے جانور اندر ہی اندرفروخت کرڈالنا۔[7]
اسی طرح بیع العربان [8]بیع مزابنہ،محاقلہ اور مخابرہ [9]
[1] البخاری 6463 ومسلم 1609 وابوداود3634 عن ابی ھریرۃ رضی اللّٰه عنه.
[2] البخاری 5601 ومسلم 1986 ابوداؤد 3703 عن جابر رضی اللّٰه عنه.
[3] البخاری 2489 ومسلم 2045 وابوداؤد 3834 عن عبداللّٰه بن عمر رضی اللّٰه عنه .
[4] مالک فی المؤطا 989/2 وھو مرسل قال ابن عبدالبر ھو مسند من وجوہ کثیرۃ وھی محفوظة اقول له شواھد منھا رواہ مسلم 1926 .
[5] البخاری 2180 مسلم 1589 عن زید بن ارقم.
[6] البخاری 2183 مسلم 1534 عن ابن عمر رضی اللّٰه عنه.
[7] البیھقی 338/5 عن ابی سعید الخدری رضی اللّٰه عنه.
[8] مالک فی المؤطا 609/2 وابوداؤد 3502 وابن ماجه 2192 عبداللّٰه بن عامر وابن لھیعة ضعیفان.
[9] البخاری 2186 ومسلم 1546 عن ابی سعید الخدری رضی اللّٰه عنه.