کتاب: شرعی احکام کی خلاف ورزی پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فیصلے - صفحہ 280
نیزآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : "مَنْ تَوَضَّأَ فَلْيَسْتَنْثِرْ،وَمَنِ اسْتَجْمَرَ فَلْيُوتِرْ"[1] جووضو کرے وہ ناک جھاڑے اور جو پتھر استعمال کرے وہ طاق کرے۔ اور نیند سے بیدار ہواکر ہاتھ دھونا اور ناک جھاڑنا اکثرعلماء کے نزدیک فرض نہیں اس طرح آپ کے بہت سے احکام فرض نہیں ہیں ،جیساکہ آپ نے فرمایا : "إِذَا قَالَ الْإِمَامُ: سَمِعَ اللّٰه لِمَنْ حَمِدَهُ. فَقُولُوا: رَبَّنَا لَكَ الْحَمْدُ"[2] جب امام سمع اللہ لمن حمدہ کہے تو تم ربنا ولک الحمد کہا کرو۔ ایک اور حدیث میں ہے کہ آپ نے فرمایا : "إِذَا أَمَّنَ الْإِمَامُ فَأَمِّنُوا"[3] جب امام آمین کہے توتم بھی امین کہو اور آپ نے فرمایا "إِذَا سَمِعْتُمُ الْمُؤَذِّنَ يُؤَذِّنُ فَقُولُوا مِثْلَ مَا يَقُولُ الْمُؤَذِّنُ" [4] جب مؤذن کو اذان کہتے سنوتواسی طرح کہو جس طرح مؤذن کہتا ہے۔ اسی طرح دروازے بند کرنے کا حکم،مشک پر تشمہ باندھنے کا حکم ہے،برتن کوالٹےرکھنا چراغ گل کرنے کا حکم بھی فرائض میں سے نہیں ہے۔[5]
[1] احمد 2/401 والبخاری 161 ومسلم 237 و22 وابن ماجه 409. [2] احمد 2/459 والبخاری 796و3228 ومسلم 409 وابوداود 774 والترمذی 267واحبان 1907 عن ابی ھریرۃ. [3] البخاری 780 ومسلم 409 وابوداود 934 و 935 والترمذی 250. [4] مسلم 384 وابوداود523 وابن خزیمة 418 وابن حبان 1691 عن عبداللّٰه بن عمرو بن العاص رضی اللّٰه عنه. [5] البخاری 3280 ومسلم 2012 وابوداود و3731،3732 والترمذی 1863 عن جابر رضی اللّٰه عنه.