کتاب: شرعی احکام کی خلاف ورزی پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فیصلے - صفحہ 22
میں پہلاخون تھا جس کاقصاص لیاگیا۔بنولیث کے ایک آدمی نے ہذیل کے ایک آدمی کو مارڈالا تھا تواس کی قصاص میں قتل کیا گیا۔الواضح میں یوں ہے کہ اس قاتل کوقسامہ کے ذریعہ قصاص میں قتل کیا۔
الواضح اور السیر میں ہے کہ محلّم بن جثامہ نے عامر بن الاضبط الاشجعی کومارڈالا،پھر اس کے ولیوں نے قسمیں اٹھالیں ،تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں دیت دینے کی طرف دعوت دی چنانچہ انہوں نے یہ بات قبول کرلی اور آپ نے اس کی دیت سواونٹ دئیے۔
السیر: میں ہے کہ انہوں نے پچا س اونٹ دیے اور کہا پچاس اونٹ ہم سفر میں دیں گے اور پچاس جب گھر واپس جائیں گے۔کہتے ہیں پھر محلّم بن جثامہ زیادہ عرصہ تک زندہ نہ رہا۔
السیر میں ہے کہ سات سال سے زیادہ زندہ رہا اور جب مرا تواسے زمین میں دفن کیاگیا مگر زمین نے اسے قبول نہ کیا اور باہر پھینک دیا۔
السیر میں ہے کہ رسول اللہ علیہ وسلم نے تین دفعہ یوں دعافرمائی تھی :
اللَّهُمَّ لَا تَغْفِرْ لِمُحَلِّمٍ اے میرے اللہ تومحلم کی مغفرت نہ فرمانا،توزمین نے اس کو تین دفعہ باہر پھینک ڈالا۔[1] آپ نے فرمایا :
"ان الارض لتقبل من ھوشر منه ولکن اللّٰه اراد ان یجعله لکم عبرة"
بے شک زمین تواس سے بھی برے لوگوں کوقبول کرلیتی ہے لیکن اللہ تعالیٰ نے اس واقعہ کو تمہارے لیے عبرت بنانے کاارادہ فرمالیاہے۔چنانچہ لوگوں نے اسے پہاڑ کی ڈھلانوں میں ڈال دیا اور اس کو درندے کھاگئے۔[2]
[1] مسندا حمد 6/10 ابوداؤد 4503۔بیھقی 9/816 وھوضعیف .
[2] ابن کثیر نے البدایة والنھایة 225/4۔226۔سندہ ضعیف .