کتاب: شرعی احکام کی خلاف ورزی پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فیصلے - صفحہ 20
خرید سکتی ہے ؟ اس نے کہا میں تو اس اپنی قوم کی نگاہ میں اس سے بھی کم تر ہو ں کہ وہ مجھے خریدیں ،یہ سن کر آپ نے اس کی رسی اس مقتول کے بھائی کی طرف پھینک دی اور اسے فرمایا کہ یہ لو اپناآدمی لے جاؤ۔جب وہ اسے لے کر چلنے لگا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اگر اس نے اس کو قصاص میں مار ڈالا تو یہ بھی اس جیسا گناہ گار ہو جائے گا یہ بات اس آدمی کو معلوم ہوئی تو وہ واپس آگیا اور کہنے لگا اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم مجھے پتہ چلا ہے کہ آپ نے فرمایا ہے کہ اگر اس نے اس کو مار ڈالاتو اس جیسا ہو جائے گا؟ اور جب کہ میں نے تو اس کو آپ کے حکم سے پکڑا ہے،نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کیا تو یہ نہیں چاہتا کہ اس پر تیرے اور تیرے بھائی کے سارے گناہوں کا بوجھ ڈال دیا جائے تو شاید وہ کہنے لگا کیوں نہیں میں تو یہی چاہتا ہوں ۔تو آپ نے فرمایا پھر اگر تو اس کو چھوڑ دے تو اسی طرح ہوگا چنانچہ اس نے اس کی رسی پھینک دی اور اس کو آزاد کردیا۔[1] ایک دوسری حدیث میں بھی اسی طرح ہے اور اس میں اتنا زیادہ ہے کہ جب وہ پلٹ کر جانے لگا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا قاتل اور مقتول دونوں جہنم میں چلے جائیں گے،کسی شخص نے آکر اس قاتل کے بھائی کو آپ کا فرمان بتا دیا تو اس نے اس قاتل کو آزاد کر دیا۔[2] اسماعیل بن سالم کہتے ہیں کہ میں نے یہ بات حبیب بن ابی ثابت سے کہی تو اس نے کہا کہ مجھے ابن اشرع نے بتایا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے پہلے اس سے اسے معاف کردینے کا فرمایا تھا مگر اس نے انکار کردیا۔ مسند ابن ابی شیبہ میں سیدنا وائل بن حجر حضرمی رضی اللہ عنہ سے بھی اسی طرح روایت ہے‘اس میں اتنا زیادہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مقتول کے ولی سے پوچھاکہ کیاتواس کومعاف کرسکتا ہے ؟ تو اس نے کہا نہیں آپ نے فرمایا تودیت لے سکتاہے؟ اس نے کہا نہیں ،آپ نے
[1] مسلم 1680/33. [2] ابوداود4499۔نسائی 4724: بیہقی فی السنن 8/60 حدیث صحیح .