کتاب: شرعی احکام کی خلاف ورزی پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فیصلے - صفحہ 181
نیسا پوری نے کہا کہ اسحٰق بن راہویہ کے علاوہ دوسرے فقہاء میں سے کسی کو میں نہیں جانتا کہ اس نے حدیث کواپنایاہو،ا مام احمد بن حنبل سے کسی نے پوچھا کہ آپ ابن اسید کی حدیث کی طرف جاتے ہیں توانہوں نے فرمایا: نہیں اس میں لوگوں نے اختلاف کیاہے میں اس حدیث کواپناتاہو جو ہیثم نے موسیٰ بن السائب عن قتادہ عن حسن عن سمرۃ روایت کیاکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا: "ومن وجد ماله عندرجل فھو احق به"[1] جوشخص اپنامال کسی بھی آدمی کے پاس موجود پائے تو وہ اس کا زیادہ حقدار ہے۔ آفات سے تباہ ہونے والا مال اورا س کے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کاحکم بخاری ومسلم اور نسائی میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا "أَرَأَيْتَ إِذَا مَنَعَ اللّٰهُ الثَّمَرَةَ،بِمَ يَأْخُذُ أَحَدُكُمْ مَالَ أَخِيهِ" تمہارا کیاخیال ہے اگر اللہ تعالیٰ درختوں کے پھل کوتم سے روک لے توپھر تم میں سے کوئی آدمی اپنے بھائی کامال کس چیز کے بدلہ میں لیتا ہے۔ ایک دوسری حدیث ہے۔ " بِمَ يَسْتَحِلُّ أَحَدُكُمْ مَالَ أَخِيهِ "[2] تم میں سے کوئی عوض میں اپنے مسلمان بھائی کا مال حلال سمجھتاہے۔ مؤطا امام مالک نے مرفوع ذکر کیاہے۔ مسلم میں سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے آفات ناگہانی سے تباہ
[1] احمد فی المسند (5/10) وابوداود (3531) والنسائی (7/313) عن سمرۃ رضی اللّٰه عنه والحسن لم یسمع من سمرۃ الاحدیث العقیقة۔وقتادہ بن دعامة السدوسی ایضا مدلس . [2] البخاری (2198) ومسلم (1555) ومالک (618/2) عن انس رضی اللّٰه عنہ.