کتاب: شرعی احکام کی خلاف ورزی پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فیصلے - صفحہ 168
﴿وَالَّذِينَ يَرْمُونَ أَزْوَاجَهُمْ وَلَمْ يَكُن لَّهُمْ شُهَدَاءُ إِلَّا أَنفُسُهُمْ فَشَهَادَةُ أَحَدِهِمْ أَرْبَعُ شَهَادَاتٍ بِاللّٰهِ ۙ إِنَّهُ لَمِنَ الصَّادِقِينَ () وَالْخَامِسَةُ أَنَّ لَعْنَتَ اللّٰهِ عَلَيْهِ إِن كَانَ مِنَ الْكَاذِبِينَ ()وَيَدْرَأُ عَنْهَا الْعَذَابَ أَن تَشْهَدَ أَرْبَعَ شَهَادَاتٍ بِاللّٰهِ ۙ إِنَّهُ لَمِنَ الْكَاذِبِينَ () وَالْخَامِسَةَ أَنَّ غَضَبَ اللّٰهِ عَلَيْهَا إِن كَانَ مِنَ الصَّادِقِينَ﴾ ( النور6۔9)
’’جولوگ اپنی بیویوں پر برائی کی تہمت لگاتے ہیں اور اپنے علاوہ ان کا اور کوئی گواہ نہیں ہوت اتو وہ چار دفعہ یہ گواہی دے کہ میں سچوں میں سے ہوں ،ا ور پانچویں گواہی دے کہ اس ( مجھ ) پر اللہ تعالیٰ کی لعنت ہوا اگر وہ جھوٹوں میں سے ہوں اور اس عورت سے اس حد اور سزا کو اس صورت میں ختم کیاجائے گا کہ وہ بھی ( میں ) یہ گواہی دے کہ میراخاوند جھوٹ کہہ رہاہے اور پانچویں دفعہ کہے کہ مجھ پر اللہ کی لعنت ہو اگر وہ سچوں میں سے ہو۔‘‘
جب یہ آیات نازل ہوئیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : " یا فلان قم فتشھد " اے فلاں آدمی کھڑا ہو اور گواہی دے اس نے کہا اے اللہ کے رسول میں کن الفاظ سے گواہی دوں ؟ توآپ نے فرمایا " قل اشھد باللّٰه انی لمن الصادقین " کہہ دے میں اللہ کی گواہی دیتاہوں کہ بے شک میں سچوں میں ہوں ،چنانچہ اس نے چار دفعہ یہ کہا،پھر آپ نے اسے فرمایا: کہ پانچویں گواہی دے،اس نے کہامیں کیاکہوں ؟ آپ نے فرمایا :
"قل لعنة اللّٰه علی ان کنت من الکاذبین"
کہہ دے کہ اگر میں جھوٹوں میں سے ہوں تو مجھ پر اللہ تعالیٰ کی لعنت ہو۔
پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے عورت کوبلایا : وفرمایا
"اتشھدین اوترجمک " تو گواہی دے گی یا ہم رحم کردیں ؟ وہ کہنے لگی میں بھی گواہی دوں گی توآپ نے فرمایا :