کتاب: شرعی احکام کی خلاف ورزی پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فیصلے - صفحہ 166
اور اس کولے آ۔ سیدنا سہل رضی اللہ عنہ نے کہا پھر ان دونوں نے لعان کیا،بخاری نے زیادہ کیاکہ مسجد میں لعان کیااور میں لوگوں کے ساتھ آپ کے پاس تھا۔جب وہ لعان سے فارغ ہوئے تو عویمر کہنے لگااگر میں اس کورکھوں توگویا کہ میں نے اس پر جھوٹ باندھا ہے،تواس نے اسے تین طلاقیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کےحکم دینے سے پہلے پہلے دے دیں ۔ مالک کہتے ہیں ابن شباب نے کہا پھر یہ عمل اس کے لعان کرنے والوں کا طریقہ بن گیا۔[1] ابن شہاب نے کہا بخاری میں ہے کہ اس کابیٹا اسی کی طرف منسوب کیاجاتاتھا،پھر اس کی وراثت یہ سنت بن گئی کہ وہ اپنی ماں کااور اس کی ماں اس بچے کی وارث قرار پائے گی۔[2] سہل نے کہا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : "إِنْ جَاءَتْ بِهِ أَحْمَرَ قَصِيرًا،كَأَنَّهُ وَحَرَةٌ،فَلاَ أُرَاهَا إِلَّا قَدْ صَدَقَتْ وَكَذَبَ عَلَيْهَا،وَإِنْ جَاءَتْ بِهِ أَسْوَدَ أَعْيَنَ،ذَا أَلْيَتَيْنِ،فَلاَ أُرَاهُ إِلَّا قَدْ صَدَقَ عَلَيْهَا" اگر اس بچے کو اس عورت نے چھوٹے قد والا جنا گویا کہ وہ نہایت زہریلی چھپکلی ہے۔پھر میراخیال ہے کہ وہ عورت سچی ہوگی اور مرد نے اس جھوٹ باندھا ہے اور اگر اس نے اس کو سیاہ نگ،موٹی آنکھوں اور بڑے سینوں والا جنا تو پھر یہی سمجھتا ہوں کہ اس مرد نے سچ کہا ہے،راوی کہتا ہے پھر اس نے اسے ناپسندیدہ طریق پر جنا۔ایک روایت میں ہے کہ اگر اس نے ا س کو بہت سیاہ رنگ والا جنا تو وہ ناپسند طریق ہوگا۔[3] اس حدیث میں ’’احتم‘‘ کا لفظ ہے جس کے معنی سیاہ رنگ کے ہیں ۔ا سی سے ہے کہ
[1] البخاری مختصرا (423) و (5952) ومسلم (1492) وابوداود (2245) عن سھل بن سعد الساعدی. [2] البخاری 4746 عن سھل بن سعد ا لساعدی رضی اللّٰه عنه. [3] البخاری 4745 و 4746 عن سھل بن سعدی الساعدی رضی اللّٰه عنه.