کتاب: شرعی احکام کی خلاف ورزی پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فیصلے - صفحہ 13
میں معاونت کرےگا تو جب وہ قیامت کے دن اللہ تعالیٰ کے پاس آئے گا تو ا س کی آنکھوں کےدرمیان یہ لکھاہواہوگا :
"آيِسٌ مِنْ رَحْمَةِ اللّٰهِ " ’’اللہ تعالیٰ کی رحمت سےناامید‘‘ [1]
صحیح بخاری میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
مومن جب تک کوئی ناحق اور حرام خون نہ بہائے تووہ ہمیشہ اپنے دین کی فراخی اور کشادگی میں رہتا ہے۔
اصیلی نے "عن دینه"اور قابسی نے عن ذنبه کے الفاظ نقل کیے ہیں ۔[2]
خطابی کی کتاب میں ہے کہ سفیان بن عینیہ نے کہا حدیث میں جونصف کلمہ کا ذکر آیاہے اس کامفہوم یہ کہ یوں کہے" اق" یعنی "اقتل" یعنی یہ اسی طرح نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کفی بالسیف "شا" [3]ای شاھداً یعنی گواہ،معنی یہ ہوگا کہ تلوار کا گواہ ہونا ہی کافی ہے۔(آدھاکلمہ)
کتاب الخطاطی میں اس طرح آیاہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
جوشخص اللہ تعالیٰ سے جب ملاقات کرےگاتواگر اس نے اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی کوشریک نہ کیاہواورنہ ہی کسی مسلمان کاخون بہا کربھاگا ہوتواللہ تعالیٰ کاحق ہے کہ اسے معاف فرمادے۔[4]
اورخطابی میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
مومن جب تک کسی ناحق قتل کامرتکب نہ ہوتووہ ہمیشہ نیک،کھلا اور آزاد رہےگا جب تک
[1] ابن ماجه 2620 امام عقیلی رحمہ اللّٰه اپنی کتاب الضعفاء میں فرماتےہیں کہ اس حدیث کی سند میں یزید بن زیاد شامی منکر الحدیث ہے اور ابن جوزی رحمہ اللہ علیہ نے اس حدیث کوموضوعات میں امام بخاری اور بیہقی رحمہ اللہ نے بھی ایسا ہی کیاہے۔
[2] البخاری 6862 عن ابن عمر رضی اللّٰه عنه
[3] ابوداؤد 4417،وابن ماجه 2606 عن عبادۃ بن الصامت،اسنادہ ضعیف
[4] طبرانی فی الکبیر 17/329 و 351 اسنادہ حسن،عن جریر بن عبداللّٰه البحلی رضی اللّٰه عنہما