کتاب: شرعی احکام کی خلاف ورزی پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فیصلے - صفحہ 11
کتاب: شرعی احکام کی خلاف ورزی پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فیصلے
مصنف: محمد بن فرح المالکی القرطبیی
پبلیشر: سبحان پبلی کیشنز
ترجمہ: مولانا عبد الصمد ریالوی حفظہ اللہ
بسم اللّٰه الرحمٰن الرحیم
تمہید
تمام تعریفات اللہ ہی کے لیے ہیں جس طرح کے اس نے خود اپنی تعریف کی ہے۔تمام مخلوقات کی تعریف سے کئی گنا زیادہ۔یہاں تک کہ تمام کائنات کی تعریفات ختم ہوجائیں اورصرف اللہ واحد کی تعریف باقی رہ جائے کیونکہ اس کے بغیر کوئی بھی معبود برحق نہیں ہے۔
یہ ایک کتاب ہے جس میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے وہ فیصلے ہیں جو مجھ تک پہنچ سکے میں نے وہ تمام اس میں درج کردیے ہیں ،چاہے وہ فیصلے آپ نے خود فرمائے یا وہ فیصلے کرنے کا آپ نے حکم فرمایاہے،کیونکہ جس شخص کے ذمہ لوگوں کے درمیان فیصلہ کرنے کی ذمہ داری سونپ دی گئی ہو تو اس کے لیے جائز نہیں ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ کے حکم کے مطابق جبکہ اس نے اپنی کتاب یعنی قرآن کریم میں دیا ہے،یا نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت شدہ حکم کہ جس کے مطابق آپ نے فیصلہ فرمایا یا اس کے مطابق فیصلہ کرے کہ جس پر علماء نے اتفاق کیا ہے یا ان تینوں کے دلائل کی روشنی میں فیصلہ کرے۔
امام مالک،ابوحنیفہ اور شافعی رحمہم اللہ علیہم نے اس بات پر اجماع کیا ہے کہ جب تک کوئی حاکم،قرآن و حدیث اور فقہ کا عالم ہونے کے ساتھ ساتھ عقل مند اور پرہیزگار نہ ہو تو اس کو لوگوں کے مابین فیصلہ کرنا درست نہیں ہے۔
امام مالک رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ جن خصائل کے بغیر لوگوں میں فیصلہ کرنا جائز نہیں وہ خوبیاں آج کل مجھے کسی میں اکھٹی نظر نہیں آتیں ،میں سمجھتا ہوں کہ جس شخص میں دو صفات موجود ہوں تو اسے صرف قاضی کا عہدہ سونپا جا سکتا ہے۔
(1)علم (2) پرہیزگار
عبدالملک بن حبیب کہتے ہیں کہ اگر اس میں فیصلہ کرنے والی دوسری صفات موجود نہ ہوں تو کم ازکم عقل مندی اور پرہیزگاری ضرور ہونی چاہیے،کیونکہ عقل کے ساتھ وہ پوچھ توسکے گا اورا سی سے ہی خیر کی تمام اعلیٰ صفات درست ہوجاتی ہیں اور پرہیزگاری کے ساتھ وہ