کتاب: شرعی احکام کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 93
سوئے ہوئے آدمی کے نیچے آکر کوئی بچہ فوت ہو جائے تو؟ اگر سوئے ہوئے آدمی یا عورت کے نیچے آکر کوئی بچہ فوت ہو جائے تو اس پر قتل خطا کی مثل دیت ہے یا کفارہ ہے۔ اس پر مفصل بحث کے لیے دیکھیں: (فتاوی الدین الخالص:۵/۱۵۔۲۷) دیت اس کا حق ہے جس کا قتل ہوا ہے اگر لینا چاہے تو لے سکتا ہے اگر چھوڑنا چاہے تو چھوڑ سکتا ہے۔ قتل خطا کی دیت درج ذیل ہے: سو(۱۰۰)اونٹ ان میں سے چالیس(۴۰) اونٹنیاں ایسی ہوں گی جن کے پیٹوں میں ان کے بچے ہو ں گے۔ (یعنی حاملہ ہوں گی) (ابوداؤد: ۴۵۴۷، سنن النسائي: ۴۷۹۵، صحیح) یا پھر کفارہ دو مہینے کے روزے رکھنے ہوں گے ۔تفصیل کے مطولات کی طرف رجوع کریں۔ تنبیہ: اگر باپ یا ماں کے نیچے آکر بچہ فوت ہو جائے تو ان پر کوئی قصاص نہیں ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاکہ: ’’والد سے بچے کے بدلے قصاص نہیں لیا جائے گا۔‘‘(سنن الترمذی:۱۴۰۰ و صححہ الالبانی) نیند کے متفرق مسائل: ۱۔ حائضہ عورت کے ساتھ ایک ہی چادر میں خاوند کا سونا صحیح ہے۔ (صحیح البخاری:۳۲۲) ۲۔ سونے والا مرفوع القلم ہے ۔ ۳۔ سویا ہو ا جب رات کو بیدار ہو تو قضائے حاجت سے فارغ ہونے کے بعد اپنے