کتاب: شرعی احکام کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 88
إن في اللیل لساعۃ لا یوافقھا رجل مسلم یسأل اللّٰه خیرامن أمر الدنیا والآخرۃ إلا اعطاہ إیاہ ،و ذلک کل لیلۃ۔ رات میں ایک ایسی گھڑی ہوتی ہے جو مسلمان آدمی اس گھڑی کی موافقت کرتا ہے (یعنی اسے پا لیتا ہے)تو وہ آدمی جو بھی اللہ تعالی سے دنیا اور آخرت میں سے کسی چیز کا سوال کرتا ہے تو اللہ تعالی اسے وہ چیز دے دیتے ہیں۔(اور یہ گھڑی)ہر رات کو ہوتی ہے۔ (صحیح مسلم:۷۵۷) اور پھر نماز تہجد پڑھنے سے شیطان آدمی کے سر پر جو گرہ لگاتا ہے وہ کھل جاتی ہے۔(صحیح البخاری:۱۱۴۲) سحری کے وقت اٹھ کر اپنے گناہوں کی معافی مانگنا متقی لوگوں کی علامت ہے۔(الذاریات:۱۸) اگر نیند کا غلبہ ہو تو؟ اگر آدمی سویا ہوا ہے اس پر نیند کا غلبہ ہو تو وہ کیا کرے ؟فرض نماز اٹھ کر پڑھے یا بعد میں جب نیند پوری ہو جائے تو پھر پڑھے؟۔ استاذ محترم حافظ عبدالمنان نور پوری حفظہ اللہ لکھتے ہیں کہ: ’’منہ پر پانی کے چھینٹے لگا کر یا غسل وغیرہ کر کے نیند کھول کر فرض نما ز ادا کر لے اگر نماز نفل ہے تو سو جائے اٹھ کر نفل پڑھ لے۔‘‘ (احکام ومسائل:۲/۱۶۸) مسجد میں سونا درست ہے: خواہ مرد ہو۔ (صحیح البخاری:۴۴۰۔۴۴۲) یا عورت جو اپنا خیمہ لگا کر سوئے(جب فتنہ کا ڈر نہ ہو اور کوئی مجبوری ہو) (صحیح البخاری:۴۳۹) بعض لوگ مسجد میں سونے سے لوگوں کو منع کرتے ہیں ۔انھیں ایسا نہیں کرنا چاہیے، کیونکہ مسجد کسی کی جاگیر نہیں یہ تو اللہ کا گھر ہے ۔یاد رہے کہ مسجد میں سونا تو جائز ہے افسوس