کتاب: شرعی احکام کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 79
۱۰۔ عشاء سے پہلے سونا اور عشاء کے بعد باتیں کرنا مکروہ ہے۔ (صحیح البخاری: ۵۶۸) مگر علم کے سیکھنے، گھر والوں اور مہمان سے عشاء کے بعد بھی بات کرنا درست ہے۔(صحیح البخاری: ۶۰۰ تا ۶۰۲) ۱۱۔ سوتے وقت بسم اللہ پڑھ کر اپنے کپڑے کے کونے سے بستر کو تین بار جھاڑنا چاہیے۔(صحیح البخاری:۷۳۹۳) ۱۲۔ دائیں پہلو پر سونا چاہیے۔ (صحیح البخاری:۶۳۱۱) ۱۳۔ دائیں ہاتھ کو دائیں ہاتھ کے رخسار کے نیچے رکھنا چاہیے۔ (صحیح البخاری:۶۳۱۴) تنبیہ: پیٹ کے بل سونا منع ہے۔ (سنن ابن ماجہ:۳۷۲۴ و صححہ الألباني) ۱۴۔ قبلہ رخ ہو کر سونے کا اہتمام کرنا ثابت نہیں ہے۔ ۱۵۔ شمال کی طرف ٹانگیں کر کے سونے میں کوئی حرج نہیں ہے کیونکہ اس کی ممانعت ثابت نہیں ہے ۔ ۱۶۔ یاد رہے کہ ہر کام میں اصل اباحت ہے منع کی دلیل چاہیے۔ ۱۷۔ بیدار ہوتے وقت چہرے پر ہاتھ پھیرنا بھی مسنون ہے تا کہ نیند ختم ہو جائے۔(صحیح مسلم:۷۰۳/۱۷۸۹) ۱۸۔ سوتے وقت پڑھنے کی دعائیں: ۱۔ اَللّٰھُمَّ اَسلَمتُ نَفسِی اِلَیکَ، وَفَوَّضتُ اَمرِی اِلَیکَ ،وَوَجَّھتُ اِلَیکَ ،واَلجَا تُ ظَھرِی اِلَیکَ ،رَغبَۃً وَرَھبَۃً اِلَیکَ لَا مَلجَاَ ،وَلَا مَنْجَاَ مِنْکَ اِلَّا اِلَیکَ ،اٰمَنتُ بِکِتَابِکَ الَّذِی اَنزَلتَ وَنَبِیِّکَ الَّذِی اَرسَلتَ۔‘‘ جو آدمی یہ دعا پڑھ کر سو جائے اگر وہ اسی رات مر گیا تو وہ فطرت پر مرا۔ (صحیح البخاری:۶۳۱۳،صحیح مسلم:۲۷۰۱۰) اور یہ بھی یاد رہے کہ ان: ’’ان کلمات کو اپنی آخری دعا بنانا چاہیے(یعنی ان کے