کتاب: شرعی احکام کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 74
عورت رات کو قضائے حاجت کے لئے گھرسے باہر جا سکتی ہے: سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ إن أزواج النبي صلي اللّٰه عليه وسلم کن یخرجن باللیل إذا تبرزن إلی المناصع۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیویاں رات کو قضائے حاجت کے لئے مناصع ( وہ مقامات جو بقیع کی طرف واقع ہیں ) کی طرف باہر جاتی تھیں ۔ ( صحیح البخاری: ۱۴۸) عورت رات کو مسجد میں اپنے خاوند کے پاس معتکف میں جا سکتی ہے: سیدہ صفیہ بنت حیی رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم معتکف (جائے اعتکاف ) میں تھے میں آپ کے پاس رات کو آپ کی زیارت کرنے کے لئے آئی ۔ (صحیح البخاری: ۳۲۸۱) عورت کو مسجد میں جانے کے لئے اپنے خاوند سے اجازت لینی چاہئے: سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ’’جب تم میں سے کسی کی بیوی مسجد میں جانے کی اجازت مانگے تو وہ اس کو منع نہ کرے۔‘‘ (صحیح البخاری: ۵۲۳۸) خاوند سفر سے واپس آئے تو رات کو اپنی بیوی کے پاس (بغیر اطلاع کے )نہ جائے: پہلے اطلاع کی جائے پھر داخل ہونا چاہئے تاکہ بیوی اپنے پراگندہ بالوں میں کنگھی کرے اور اپنے آپ کو خاوند کا سامنا کرنے کے لئے تیار کر لے۔ (دیکھئے صحیح البخاری: ۵۲۴۷) بیوی کے ساتھ پہلی رات: ۱۔ خاوند کو جب پیغام دیا جائے تو پھر بیوی کے پاس جائے ۔ خاوند کو بیوی کے پہلو میں قریب بیٹھنا چاہئے۔