کتاب: شرعی احکام کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 73
رات اور میاں بیوی اس میں مندرجہ ذیل احکام ہیں: عورت بطورِ ضرورت رات کو گھر سے باہر جا سکتی ہے: سیدہ سودۃ بنت زمعہ رضی اللہ عنہا رات کو باہر نکلیں تو سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے انھیں دیکھا اور پہچان لیا پھر کہا: اے سودہ ! اللہ کی قسم تم اپنے آپ کو نہیں چھپا سکیں۔ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئیں اور یہ واقعہ ذکر کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی نازل ہوئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ: قد أذن اللّٰه لکن أن تخرجن لحوائجکن۔ یقینا اللہ تعالیٰ نے تم کو اجازت دے دی ہے کہ تم اپنی ضرورت کے لئے ( گھر سے ) باہر جا سکتی ہو۔ ( صحیح البخاری: ۵۲۳۷) آدمی لمبے سفر کے بعد رات کو ( اچانک بغیر اطلاع کے) اپنے گھرنہ آئے: سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ اس بات کو برا سمجھتے تھے کہ کوئی ( سفر سے ) رات کو اپنے گھر میں آئے۔ ( صحیح البخاری: ۵۲۴۳) یعنی جو آدمی اپنے گھر سے کئی دنوں سے غائب ہو تواچانک وہ رات کو (بغیر اطلاع) اپنے گھر میں نہ آئے۔ (صحیح البخاری: ۵۲۴۴)