کتاب: شرعی احکام کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 70
لیلۃ القدر کی دعا: سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ میں نے کہا: یا رسول اللہ ! اگر مجھے لیلۃ القدر کا علم ہو جائے تو میں کیا کہوں ؟ آپ ( صلی اللہ علیہ وسلم ) نے فرمایا: کہو: ’’ اللَّهُمَّ إِنَّكَ عَفُوٌّ تُحِبُّ الْعَفْوَ فَاعْفُ عَنِّي ‘‘ ’’اے اللہ ! تو معاف کرنے والا ہے معافی کو پسند فرماتا ہے پس تو مجھے معاف کر دے۔‘‘( سنن الترمذی: ۳۵۱۳ وقال:’’ حسن صحیح‘‘ وھو صحیح ) لیلۃ القدر کی علامات: اس کی صبح کو سورج طلوع ہوتا ہے تو وہ بلند ہونے تک ایک تھال کی طرح ہوتا ہے۔ اس کی شعاع نہیں ہوتی۔ (صحیح مسلم: ۷۶۲) ۶۔ لیلۃ القدر کی نماز عشاء باجماعت پڑھنے والا ایسے ہی ہے جیسے اس نے لیلۃ القدر کی فضیلت کو پا لیا ہے۔ (صحیح ابن خزیمہ ۳-۳۳۳ح ۲۱۹۵وسندہ حسن ، عقبۃ بن أبي الحسناء وثقہ ابن خزیمہ و ابن حبان) رمضان کے آخری عشرہ کی راتوں میں سخت محنت کرنا: سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رمضان المبارک کے آخری دس دن آتے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کمربستہ ہو جاتے، رات کو جاگتے اور اپنے اہل و عیال کو بھی بیدار کرتے۔ (صحیح البخاری: ۲۰۲۴، صحیح مسلم: ۱۱۷۳) ایک رات کا اعتکاف بھی صحیح ہے۔ (صحیح البخاری: ۲۰۳۲ ، صحیح مسلم: ۱۶۵۶)