کتاب: شرعی احکام کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 65
رات کو سحری کھانا:
سیدنا عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
فصل ما بین صیامنا وصیام أھل الکتاب أکلۃ السحر۔
ہمارے اور اہلِ کتاب کے روزوں کے درمیان حدِفاصل سحری کھانا ہے۔ ( صحیح مسلم: ۱۰۹۶)
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’ تَسَحَّرُوا فَإِنَّ فِي السُّحُورِ بَرَكَةً ‘‘ سحری کاکھانا کھاؤ، بے شک سحری کے کھانے میں برکت ہے۔ ( صحیح البخاری: ۱۹۲۳ ، صحیح مسلم: ۱۰۹۵)
مومن کی بہترین سحری کھجور کا کھانا ہے۔( سنن ابی داود: ۲۳۴۵وسندہ صحیح ، صحیح ابن حبان:۸۸۳)
سحری تاخیر سے کھانی چاہئے اذانِ فجر اور سحری کھانے کا درمیانی وقت تقریباً پچاس آیات (پڑھنے کے برابر ) کا ہونا چاہئے ۔ (صحیح البخاری: ۱۹۲۱ ، صحیح مسلم: ۱۰۹۷)
رات کے شروع ہوتے ہی ( یعنی غروبِ آفتاب کے فوراً بعد) روزہ افطار کرنا:
اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
﴿ ثُمَّ اَتِمُّوا الصِّیَامَ اِلَی الَّیْلِ ﴾ [البقرہ: ۱۸۷]
’’ پھر رات تک( اپنے )روزے پورے کرو۔‘‘
افطاری کرنے میں جلدی کرنی چاہئے کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لوگ ہمیشہ بھلائی پر رہیں گے جب تک وہ افطاری میں جلدی کریں گے۔
(صحیح البخاری: ۱۹۵۷ ، صحیح مسلم: ۱۰۹۳)
روزوں کی راتوں میں اپنی بیوی سے ہمبستری کرنا جائز ہے:
اللہ تعالیٰ نے فرمایا: