کتاب: شرعی احکام کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 52
ساتھ نمازِ مغرب پڑھی جب آپ ( صلی اللہ علیہ وسلم ) نے ( نمازِ مغرب ) پوری پڑھ لی تو آپ ( صلی اللہ علیہ وسلم ) نے کھڑے ہو کر نماز پڑھنا شروع کی آپ ( صلی اللہ علیہ وسلم عشاء تک ) نماز پڑھتے رہے یہاں تک رسول اللہ ( صلی اللہ علیہ وسلم ) نے نمازِ عشاء پڑھی پھر مسجد سے نکلے ۔ ‘‘
(سنن الترمذی: ۳۷۸۱وقال: ’’حسن‘‘ وسندہ حسن ،مسند أحمد ۵-۳۹۱ ،السنن الکبریٰ للنسائي:۳۸۰ ۔۳۸۱، صحیح ابن خزیمہ ۲-۲۰۷ ح ۱۱۹۴، صحیح ابن حبان الموارد: ۲۲۲۹، وصححہ الذہبي في تلخیص المستدرک ۳-۳۸۱)
نمازِ عشاء سے پہلے دو رکعت پڑھنا:
سیدنا عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’ ما من صلاۃ مفروضۃ إلا وبین یدیھا رکعتان‘‘
’’کوئی فرض نماز ایسی نہیں ہے جس سے پہلے دو رکعتیں نہ ہوں۔‘‘ ( صحیح ابن حبان ، الاحسان: ۲۴۴۶ وسندہ صحیح اور اس کی اصل صحیح مسلم میں ہے )
نمازِ عشاء کے بعد دو رکعت پڑھنا:
سیدہ ام حبیبہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص نے دن اور رات میں ( فرضوں کے علاوہ ) با رہ رکعتیں پڑھیں اس کے لئے بہشت میں گھر بنایا جاتا ہے ( ان میں ) دو رکعتیں نماز عشاء کے بعد ( بھی) ہیں۔ (سنن الترمذی: ۴۱۵ وقال:حسن صحیح)
۶۔ نمازِ عشاء کے بعد گھر میں آکر چار رکعتیں پڑھنا بھی مسنون ہے۔ ( صحیح البخاری: ۱۱۷)