کتاب: شرعی احکام کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 27
نیت کے احکام انتہائی اختصار کے ساتھ ’’نیت کے احکام‘‘ پیش خدمت ہے۔ اسلام میں نیت کی اہمیت: عمل کی مقبولیت میں اخلاص شرط ہے اگر یہ مفقود ہے تو عمل رائیگاں ہے۔ اس کی اہمیت کا اس بات سے اندازہ لگا لیجیے کہ اللہ تعالی نے فرمایا: ﴿ وَمَا أُمِرُوا إِلَّا لِيَعْبُدُوا اللّٰهَ مُخْلِصِينَ لَهُ الدِّينَ:۵] ’’انہیں اس کے سوا کوئی حکم نہیں دیا گیا کہ صرف اللہ کی عبادت کریں اور اسی کے لیے دین کو خالص رکھیں۔‘‘ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ إِنَّمَا الأَعْمَالُ بِالنِّيَّاتِ، وَإِنَّمَا لِكُلِّ امْرِئٍ مَا نَوَى ‘‘ تمام اعمال کا دارومدار نیتوں پر ہے اور ہر شخص کو اس کی نیت کے مطابق جزاء ملے گی۔(صحیح البخاری:۱،صحیح مسلم:۱۹۰۷) یاد رہے کہ عمل خواہ کتنا ہی اچھا اور افضل ہو لیکن اگر نیت خالص نہیں تو وہ عمل ضائع ہو جائے گا۔کیونکہ اللہ تعالی کو اپنے بندوں سے تمام اعمال میں اخلاص مطلوب ہے۔اللہ تعالی نے فرمایا: ﴿ لَنْ يَنَالَ اللّٰهَ لُحُومُهَا وَلَا دِمَاؤُهَا وَلَكِنْ يَنَالُهُ التَّقْوَى مِنْكُمْ ﴾ [الحج:۳۷]