کتاب: شرعی احکام کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 208
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کھڑے ہو کر پانی پینے سے منع فرمایا ہے۔ قتادہ نے کہا کہ ہم نے سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہ کھڑے ہو کر کھانا کھانے کا کیا حکم ہے؟ انھوں نے کہا:یہ تو سب سے بدتر یا سب سے زیادہ خبیث ( عمل ) ہے۔ اور مسلم کی روایت میں ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کھڑے ہو کر پانی پینے سے سختی سے منع فرمایا ہے۔ ( صحیح مسلم: ۲۰۲۴) سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ’’ تم میں سے کوئی شخص ہر گز کھڑے ہو کر نہ پیئے اور جو بھول کر پی لے تو اسے چاہئے کہ قے کر دے۔ ( صحیح مسلم: ۲۰۲۶) علامہ نووی نے ان دونوں احادیث پر باب قائم کیا ہے کہ’’ کھڑے ہو کر پانی پینا مکروہ ہے۔‘‘ اہم فائدہ: یاد رہے کہ عام اور اکثر محدثین کی یہ عادت مبارکہ ہے کہ وہ اپنی کتاب میں ابواب خود قائم کرتے ہیں مگر امام مسلم نے محدثین کے طریقہ سے ہٹ کر اپنی کتاب صحیح مسلم میں خودابواب بندی نہیں کی بلکہ مختلف علماء نے کی ہے جن میں علامہ نووی بھی ہیں ۔ صحیح مسلم مع شرح النووی کا وہ متداول نسخہ جو مدارس دینیہ میں پڑھایا جاتا ہے ۔ اس میں ابواب اور عنوان علامہ نووی کے قائم کردہ ہیں اس بات کی صراحت درج ذیل علماء نے کی ہے: ۱۔ علامہ نووی ( مقدمہ شرح صحیح مسلم للنووی ۱/۷ ط درسی) ۲۔ ڈاکٹر صبحی صالح ( علوم الحدیث ص ۱۵۵، اردو) ۳۔ محدث العصر شیخنا ارشاد الحق الاثری حفظہ اللہ ( ہفت روزہ الاعتصام ج۵۸ شمارہ ۳۰ ص ۱۸) ۴۔ ہمارے استاد محترم حافظ زبیر علی زئی حفظہ اللہ ( نصرالباری ص ۱۴۱)