کتاب: شرعی احکام کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 192
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرہ مبارک کی ایک جھلک: ۱۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا چہر ہ سب لوگوں سے زیادہ خوبصورت تھا۔ ( صحیح بخاری: ۳۵۴۹، صحیح مسلم۹۳/۲۳۳۷ و دار السلام: ۶۰۶۰) ۲۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا چہرہ چاند جیسا (خوبصورت اور پر نور ) تھا۔ ( صحیح بخاری: ۳۵۵۲) ۳۔ جب آپ خوش ہوتے تو آپ کا چہرہ ایسے چمک اٹھتا گویا کہ چاند کا ایک ٹکڑا ہے ۔ ( صحیح بخاری: ۳۵۵۶ ، صحیح مسلم: ۲۷۶۹،دار السلام: ۷۰۱۶) ۴۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرے کی ( خوبصورت) دھاریاں بھی چمکتی تھیں۔( صحیح بخاری: ۳۵۵۵، صحیح مسلم: ۱۴۵۹، دار السلام: ۳۶۱۷) ۵۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا چہر ہ سورج اور چاند کی طرح (خوبصورت،ہلکا سا) گول تھا۔ ( صحیح مسلم:۱۰۹/۲۳۴۴ ، دار السلام: ۶۰۸۴) ۶۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم گورے رنگ ، پر ملاحت چہرے ، موزوں ڈیل ڈول اور میانہ قد وقامت والے تھے ۔ ( صحیح مسلم:۲۳۴۰) ۷۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا رنگ نہ تو چونے کی طرح خالص سفید تھا اور نہ گندمی کہ سانولا نظر آئے بلکہ آپ کا رنگ گورا چمک دار تھا۔ ( صحیح بخاری: ۳۵۴۷،صحیح مسلم: ۲۳۴۷) ۸۔ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ خوبصورت کوئی نہیں دیکھا، ایسا معلوم ہوتا تھا کہ گویا سورج کی روشنی آپ کے رخ ِانور سے جھلک رہی ہے۔( صحیح ابن حبان ، الاحسان: ۶۲۷۶ دوسرا نسخہ: ۶۳۰۹ وسندہ صحیح علیٰ شرط مسلم) ۹۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی آنکھیں سرمگیں، دل پسند مسکراہٹ اور خوشنما گولائی والا چہرہ تھا ۔ آپ کی داڑھی نے آپ کے سینے کو پر کر رکھا تھا۔ ( شمائل الترمذی: ۴۱۲ وسندہ صحیح) ۱۰۔ آپ کے چچا ابو طالب فرماتے تھے: وأبیض یستسقی الغمام بوجھہ