کتاب: شرعی احکام کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 191
حافظ ابن تیمیہ رحمہ اللہ لکھتے ہیں کہ: ’’ حقیقتاً جلباب اس بڑی چادر کو کہتے ہیں جو سر سمیت عورت کے پورے بدن کو ڈھانپ دے۔‘‘ ( مجموع الفتاویٰ ۲۲/ ۱۱۰) عمر رسیدہ عورت کے لئے چہرہ چھپانا ضروری نہیں: اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿وَالْقَوَاعِدُ مِنَ النِّسَآئِ الّٰتِیْ لَا یَرْجُوْنَ نِکَاحًا فَلَیْسَ عَلَیْھِنَّ جُنَاحٌ اَنْ یَّضَعْنَ ثِیَابَھُنَّ غَیْرَ مُتَبَرِّجٰتٍ بِزِیْنَۃٍ وَاَنْ یَّسْتَعْفِفْنَ خَیْرٌ لَّھُنَّ وَاللّٰہُ سَمِیْعٌ عَلِیْمٌ ﴾ [النور:۶۰] ’’ اور بوڑھی عورتیں جو نکاح کی امید نہ رکھتی ہوں وہ اگر اپنی چادریں اتار (کرسر ننگا کر) لیا کریں تو ان پر کوئی گناہ نہیں بشرطیکہ زیب و زینت کی نمائش کرنے والی نہ ہوں تاہم اگر وہ (چادر اتارنے سے) پرہیز ہی کریں تو یہی بات ان کے حق میں بہتر ہے اور اللہ سب کچھ سنتا ، جانتا ہے۔‘‘ منگنی کرنے سے پہلے اپنی مخطوبہ کا چہرہ دیکھنا جائز ہے: سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ جب تم میں سے کوئی کسی عورت سے منگنی کرنا چاہتا ہو اگر اسے دیکھنے کی استطاعت رکھتا ہو تو اسے دیکھ لے۔ ‘‘ (مسند احمد۳/۳۶۰وسندہ حسن، سنن ابی داود:۲۰۸۲ وصححہ الحاکم علیٰ شرط مسلم۲/۱۶۵، ووافقہ الذہبی وحسنہ الحافظ ابن حجر فی فتح الباری ۹/۱۸۱ تحت ح ۵۱۲۵) نماز میں عورت اپنے چہرے کونہ ڈھانپے: اگر عورت گھر میں محرم مردوں کے پاس نماز پڑھ رہی ہے تو اپنا چہرہ نہ ڈھانپے لیکن غیر محرم بھی موجود ہوں تو اپنے چہرے کو ڈھانپ کر نماز پڑھے۔