کتاب: شرعی احکام کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 186
حج یا عمرہ اور چہرے کے احکام
تلبیہ قبلہ رخ ہو کر کہنا: (دیکھئے صحیح بخاری: ۱۵۵۳)
صفا اورمروہ پرچڑھ کر جہاں سے بیت اللہ نظر آئے تو اس کی طرف اپنا چہرہ کر کے یہ دعا کرنی چاہئے۔
لاإلٰہ إلااللّٰه وحدہ لا شریک لہ، لہ الملک ، ولہ الحمد، وھوعلٰی کل شئ قدیر، لا إلٰہ إلا اللّٰه وحدہ، أنجز وعدہ، ونصر عبدہ ، وھزم الأحزاب وحدہ ۔ (صحیح مسلم: ۱۲۱۸)
جمرۂ اولیٰ کو کنکریاں مار کر چند قدم اس سے آگے بڑھ کر قبلہ رخ ہو کر دعا کرنا ۔(صحیح بخاری: ۱۷۵۳)
چہرے پر مارنے کی ممانعت:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ إِذَا ضَرَبَ أَحَدُكُمْ فَلْيَتَّقِ الْوَجْهَ ‘‘
’’جب تم میں سے کوئی کسی کو مارے تو چہرے پر نہ مارے ۔‘‘
( سنن ابی داود: ۴۴۹۳ وسندہ حسن لذاتہ وللحدیث شواہد عند احمد ۲/ ۴۳۴ح ۹۶۰۴ وغیرہ)
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
إذا قاتل أحدکم فلیجتنب الوجہ۔
’’جب تم میں سے کوئی جھگڑا کرے تو اس کے چہرے ( پر مارنے سے) پرہیز کرے۔‘‘
( صحیح بخاری:۲۵۵۹وصحیح مسلم: ۲۶۱۲ وفی روایۃ عندہ: إذا ضرب أحدکم)