کتاب: شرعی احکام کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 178
چہرے کو دھونے کے احکام چہرے کو دھونے کے احکام درج ذیل ہیں: وضو میں چہرے کادھونافرض ہے: اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں فرمایا ہے: ﴿یٰٓاَایُّھَاالَّذِیْنَ اٰمَنُوْآ اِذَا قُمْتُمْ اِلَی الصَّلٰوۃِ فَاغْسِلُوْا وُجُوْھَکُمْ وَاَیْدِیَکُمْ اِلَی الْمَرَافِقِ ﴾ [ المآئدۃ: ۶] ’’ اے ایمان والو! جب نماز ادا کرنے کے لئے اٹھو تو پہلے اپنے چہرے اور کہنیوں تک ہاتھوں کو دھولو۔‘‘ امام نسائی نے ’’ سنن النسائی: ۱/۱۵‘‘ میں سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کی حدیث پر باب قائم کیا ہے: ’’ باب غسل الوجہ‘‘ چہرے کو دھونے کا بیان ۔ وضو میں چہرے کو ایک مرتبہ دھونابھی مسنون ہے: سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ’’ توضأ النبي صلي اللّٰه عليه وسلم مرۃ مرۃ ‘‘ ’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے وضو میں ہر عضو کو ایک ایک مرتبہ دھویا۔‘‘ (صحیح بخاری: ۱۵۷) دو مرتبہ دھونابھی جائز ہے: سیدنا عبداللہ بن زید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ: ’’ أن النبي صلي اللّٰه عليه وسلم توضأ مرتین مرتین‘‘ ( صحیح بخاری: ۱۵۸) ’’بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے وضو میں ہر عضو کو دو دو مرتبہ دھویا۔‘‘