کتاب: شرعی احکام کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 175
المبارک، احمد اور اسحاق ( بن راہویہ ) اسی کے قائل ہیں۔‘‘ ( سنن الترمذی تحت ح ۳۴۵) قبلہ رخ ہو کر دعا کرنامستحب ہے: محدثینِ کرام نے قبلہ رخ ہو کر دعا کرنے کے ابواب قائم کئے ہیں اور قبلہ رخ ہونے کو دعا کے آداب میں شمار کیا ہے۔مثلاً: امام بخاری ’’باب الدعاء مستقبل القبلۃ‘‘ ( صحیح بخاری قبل ح ۶۳۴۳) ٭: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے درج ذیل موقعوں پر قبلہ رخ ہو کر دعا کی ہے: نماز استسقاء سے پہلے: ’’ استقبل القبلۃ یدعو ثم حول رداء ہ ثم صلّی لنا رکعتین۔۔۔‘‘ ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قبلہ رخ ہو کر دعا کی پھر آپ نے اپنی چادرکوپلٹا پھر ہمیں دو رکعت نماز پڑھائی ۔‘‘ ( صحیح بخاری: ۱۰۲۵ ) ٭: اگر امام منبر پر خطبہ دے رہا ہے اور اس نے بارش کے لئے دعا مانگنی ہو تو پھر استقبالِ قبلہ کے بغیر ہی دعا مانگنی چاہئے۔ ( صحیح البخاری: ۱۰۱۸) جمرہ ٔاولیٰ کو کنکریاں مارنے سے فارغ ہو کر چند قدم آگے جا کر قبلہ رخ ہونا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب جمرۂ اولیٰ کو کنکریاں مارنے سے فارغ ہوتے تو چند قدم آگے جا کر آپ قبلہ رخ کھڑے ہوتے اور دعا کے لئے اپنے ہاتھوں کو بلند کرتے۔ ( صحیح بخاری:۱۷۵۳) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قریش کے ایک گروہ کے خلاف قبلہ رخ ہو کر دعا کی۔(صحیح بخاری: ۳۹۶۰وصحیح مسلم۱۱۰/۱۷۹۴) قبلہ رخ ہو کر تلبیہ کہنا: دیکھئے: صحیح بخاری( ۱۵۵۳) امام بخاری نے اسی پر باب باندھا ہے کہ: ’’ باب الإھلال مستقبل القبلۃ ‘‘