کتاب: شرعی احکام کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 172
چہرے کے احکام چہرے کے احکام درج ذیل ہیں: مرد کے چہرے کے احکام: جن موقعوں پر چہرے کو قبلہ رخ کرنا ضروری یا مسنون ہے وہ درج ذیل ہیں: ۱۔ اذان دیتے وقت قبلہ رخ کھڑا ہونا ضروری ہے۔سیدنا ابو امامہ بن سہل رضی اللہ عنہ کے سامنے مؤذن نے قبلہ رُخ ہو کر اذان دی تھی۔ (مسند السراج: ۶۱ وسندہ صحیح) اس مسئلہ پر اجماع ہے۔امام ابن المنذر فرماتے ہیں: أجمع أھل العلم علٰی أن من السنۃ أن تستقبل القبلۃ بالأذان۔ ’’اس پر علماء کا اجماع ہے کہ اذان میں قبلہ رخ ہونا سنت ہے۔‘‘ ( الأوسط ۳/۲۸) نیز فرماتے ہیں کہ: وأجمعوا علٰی أن من السنۃ أن تستقبل القبلۃ بالأذان۔ اور اس پر اجماع ہے کہ اذان دیتے وقت قبلہ رخ ہونا چاہئے۔ ( الاجماع ص۷، فقرہ: ۳۹) نیز دیکھئے: موسوعۃ الاجماع في الفقہ الإسلامي (۱/۹۳) ۲۔ نماز پڑھتے وقت قبلہ رخ ہونافرض ہے۔مسلمان ہونے کے لئے شرط ہے کہ وہ نماز قبلہ رخ ہو کر پڑھے، جس نے اس کا انکار کیا وہ مسلمان نہیں ہے۔ سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ من صلّی صلاتنا واستقبل قبلتنا وأکل ذبیحتنا فذلک المسلم۔۔۔‘‘