کتاب: شرعی احکام کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 167
’’مردوں کی پہلی صف سب سے افضل ہے اور آخری صف بدتر ہے اور عورتوں کی آخری صف سب سے افضل ہے اور پہلی بدتر ہے۔‘‘ (صحیح مسلم:۴۴۰) پہلی صف میں نقص نہیں ہونا چاہئے آخری صف میں نقص رہ جائے مکمل نہ ہو تو خیرہے: سیدنا انس رضی اللہ عنہ روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ: ’’پہلی صف کو مکمل کرو اگر آخری صف میں نقص رہ جائے تو کوئی حرج نہیں ۔‘‘ (صحیح ابن خزیمہ:۱۵۴۶،۱۵۴۷،وسنن أبي داود:۶۷۱ وھو حدیث صحیح) صف بندی کے مراتب: ۱۔ پہلی صف میں امام کے قریب بالغ اور عقلمند لوگ کھڑے ہونے چاہئیں۔ سیدنا ابو مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’میرے قریب (صف میں) وہ لوگ رہیں جو بالغ اور عقل مند ہیں پھر جو اُن کے قریب ہیں پھر جو اُن کے قریب ہیں ۔‘‘ (صحیح مسلم:۴۳۲) ۲۔ کم عمر لڑکے پچھلی صف میں کھڑے ہوں ۔ سیدنا ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ: ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھنے کے لیے کھڑے ہوئے، پہلے مردوں نے صف باندھی پھر لڑکوں نے اس کے بعد آپ ( صلی اللہ علیہ وسلم ) نے نماز پڑھائی پھر آپ ( صلی اللہ علیہ وسلم )نے فرمایا:یہ میری امت کی نماز ہے۔‘‘ (أبوداود: ۶۷۷وسندہ حسن، و حسنہ ابن الملقن فی تحفۃ المحتاج: ۵۴۸) ۳۔ عورت اگر باجماعت نماز پڑھے تو سب سے آخری صف میں کھڑی ہوگی۔ سیدنا انس رضی اللہ عنہ کی حدیث میں یہ الفاظ بھی ہیں کہ: ’’میں نے اور ایک بچے نے اکٹھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے صف بنائی اور ایک بڑھیا اکیلی ہی صف میں ہمارے پیچھے کھڑی ہوگئی۔‘‘ (صحیح بخاری:۴۲۷،۳۸۰ وصحیح مسلم:۶۵۸)