کتاب: شرعی احکام کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 154
ابرؤوں کے بالوں کے احکام (یہ احکام عورت کے ساتھ خاص ہیں ) ابرؤوں کے بال اتارنا یا باریک کرنا حرام ہیں: سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے فرمایا: ’’ گودنے والی، خوبصورتی کے لئے ابرؤوں کے بال اتارنے والی ( یا باریک کرنے والی) اور دانتوں کو جدا کرنے والی عورتوں پر اللہ کی لعنت ہو، جو اللہ کی خلقت کو بدلتی ہیں، یہ حدیث بنی اسد کی ایک عورت کو پہنچی اس کی کنیت ام یعقوب تھی، وہ عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے پاس آئی اور کہنے لگی:مجھ کو یہ خبر پہنچی ہے کہ تم نے ایسی ایسی عورت پر لعنت کی ہے؟ انھوں نے کہا: بے شک میں تو ضرو ر اس پر لعنت کروں گا جس پرنبی صلی اللہ علیہ وسلم نے لعنت کی ہے اور اللہ کی کتاب میں اُس پر لعنت آئی ہے۔ وہ عورت کہنے لگی: میں نے تو سارا قرآ ن جو دوتختیوں کے درمیان ہے پڑھا ہے، اس میں تو کہیں ان عورتوں پر لعنت نہیں آئی ہے۔ عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا کہ اگر تو قرآن کو (غور و فکر اور سمجھ کر ) پڑھتی تو ضرور یہ مسئلہ پالیتی کیا قرآن میں تو نے یہ نہیں پڑھا کہ پیغمبر جس بات کا تم کو حکم دے اس پر عمل کرو اور جس بات سے منع کرے اس سے باز رہو؟اس نے کہا:جی ہاں یہ آیت تو قرآن میں ہے ۔ عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا: نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان باتوں سے منع کیا ہے ۔وہ عورت کہنے لگی:تمھاری بیوی بھی تو یہ کرتی ہے، انھوں نے کہا:جادیکھ جب وہ گئی وہاں کوئی بات نہ