کتاب: شرعی احکام کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 136
کنگھی کرنے کے آداب: سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں: ’’کان النبي صلي اللّٰه عليه وسلم یعجبہ التیمن في تنعلہ وترجلہ‘‘ ’’نبی صلی اللہ علیہ وسلم جوتا پہننے میں اور کنگھی کرنے میں دائیں طرف کو پسند فرماتے ۔‘‘(صحیح بخاری:۵۹۲۶) ۲۔ ایک دن چھوڑ کر کنگھی کی جائے ۔ ایک حدیث میں آیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے روزانہ کنگھی کرنے سے منع فرمایاہے۔ (النسائي ۸/۱۳۲ ح۵۰۶۱ وسندہ صحیح ) ٭: حائضہ عورت اپنے خاوند کو کنگھی کرسکتی ہے ۔امام بخاری نے باب قائم کیا ہے ’’باب ترجیل الحائض زوجھا‘‘ (صحیح البخاري کتاب اللباس قبل ح:۵۹۲۵) ۳۔ بالوں میں مانگ نکالنی چاہئے اور یہ مستحب ہے، سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے بالوں کو چھوڑا کرتے تھے اور مشرکین اپنے بالوں میں مانگ نکالتے تھے، جبکہ اہل کتاب اپنے بالوں کو چھوڑا کرتے تھے۔ جس کام میں آپ کو کوئی حکم نہیں دیا جاتا تھاتو آپ اس میں اہل کتاب کی موافقت پسند کرتے تھے پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے بعد مانگ نکالی۔‘‘ (صحیح البخاری:۳۵۵۸،صحیح مسلم:۲۳۳۶) مانگ تالو سے نکالنی چاہئے: سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ’’جب میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سر مبارک کے بالوں میں مانگ نکالتی ’’ صدعت الفرق من یافو خہ وأرسل ناصیتہ بین عینیہ‘‘ تالو سے (بالو ں کے دو حصے کر کے)مانگ چیرتی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیشانی کے بال دونوں آنکھوں کے درمیان چھوڑتی۔ (أبو داود:۴۱۸۹، وسندہ حسن) تنبیہ: ٹیڑھی مانگ اور انگریزی حجامت سے ہر صورت میں بچنا ضروری ہے کیونکہ اس