کتاب: شرعی احکام کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 129
سلام کے احکام (دن اور رات دونوں کو شامل ہیں۔)کسی کے گھر میں داخل ہونے سے پہلے اجازت لینا اورسلام کہنا چاہیے۔ (النور:۲۷) جب اپنے گھروں میں داخل ہونا ہو تو اپنے نفسوں پر سلام کہنا چاہیے۔ (النور:۶۱) سلام کو عام کرنا چاہیے۔ (بخاری:۶۲۳۵، مسلم:۲۰۶۶) آپس میں محبت کرنے کا ذریعہ سلام کہنا ہے۔ (مسلم:۵۴) سلام کہنا جنت میں جانے کے اسباب میں سے ہے۔ (ترمذي:۲۴۸۵،صحیح) جو سلام نہیں کرتا سب سے بڑا بخیل ہے۔ (الاوسط للطبرانی:۵۷۲۱،صحیح، الصحیحہ:۶۰۱) سلا م مسلمان کا حق ہے۔ (مسلم:۵۶۵۱) سلام کہنا واجب ہے۔ (النور:۶۱) جماعت میں سے ایک کا سلام کہنا یا ایک کا جواب دینا کافی ہے۔ (أبو داود: ۵۲۱،صحیح، الصحیحہ:۱۱۴۸) سلام کہنے میں علیک السلام نہیں کہنا چاہیے۔(أبو داود:۵۲۰۹،صحیح ،الصحیحۃ؛۱۴۰۳) بار بار آنے جانے اور بار بار ملاقات ہو جانے کی صورت میں بھی سلام کہنا ضروری ہے۔ (بخاری: ۵۸۹۷، نیز دیکھیں: ( أبو داود:۵۲۰) ہر شخص کو سلام کہنا چاہیے خواہ اسے بندہ پہچانتا ہو یا نہ پہچانتا ہو۔ (بخاری:۱۲، مسلم:۳۹)