کتاب: شرعی احکام کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 114
لوگوں کو متنفر نہیں کرنا چاہیے۔ (بخاری:۷۰۲، مسلم:۴۶۶)
نماز ہلکی لیکن مکمل ہونی چاہیے رکو ع سجدہ (وغیرہ )مکمل ہوں۔ (بخاری:۷۰۲،مسلم:۵۶۶)
جب اکیلا پڑھے تو جتنی مرضی لمبی کرے۔ (بخاری:۷۰۳،مسلم:۴۶۷)
جب امام بچے کے رونے کی آواز سنے تو نماز ہلکی کردے۔ (بخاری:۷۰۷)
امام نماز میں سنت کے خلا ف عمل دیکھے تو حتی الوسع اصلا ح کرے،جب آدمی اکیلا نماز پڑھ رہا ہو تو دوسرا آکر بائیں طرف کھڑا ہو جائے تو اسے پکڑ کر اپنی دائیں طرف کر دے۔ (بخاری:۶۹۷، مسلم:۷۶۳)
ساتھ کھڑا نمازی اگر اونگھ رہا ہو تو اس کے کان کی لو سے پکڑنا تا کہ بیدار ہو جائے (مسلم:۷۶۳)
امام ایک جگہ کسی کے پیچھے نماز پڑھ کر اپنے مقتدیوں کی جماعت کروا سکتاہے (بخاری:۷۱۱، مسلم:۴۶۵)
امام نماز میں بھول سکتا ہے۔ (بخاری:۷۱۴،مسلم:۵۷۳)
امام کا نماز میں رونا درست ہے ۔ (بخاری:۷۱۴،م:۴۱۸)
نماز کے بعض احکام:
فرضی نمازیں پانچ ہیں۔ (بخاری:۴۶، مسلم:۱۱)
بغیر کسی سبب کے ایک نماز کو ایک دن میں دو مرتبہ نہیں پڑھنا چاہیے۔ (ابو داود:۵۷۹، إسنادہ صحیح)
بچہ جب سات سال کا ہو جائے تو اسے نماز کا حکم دو اور جب دس سال کا ہو جائے (اور نہ پڑھے)تو اسے مارو۔ (ابو داود: ۴۹۴، أسنادہ حسن)