کتاب: شرعی احکام کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 110
دن کے احکام
اذان کے احکام:
اذان کہنا واجب ہے۔ (مسلم:۶۷۴/۱۵۳۴) اذان کھڑے ہو کر کہنا فرض ہے۔ (بخاری۵۰۴،مسلم:۸۷۳)
مؤذن حی علی الصلاۃ اور حی علی الفلاح کے وقت اپنے دائیں اور بائیں پھیرے گا۔ (مسلم:۵۰۳)
اذان دوہری اور اقامت اکہری کہنی چاہیے۔ (بخاری۶۰۳، مسلم:۳۷۸)
مگر قد قامت الصلاۃ کو دو بار کہنا چاہیے۔ (بخاری:۶۰۵، مسلم:۳۷۸)
ایک مسجد کے دو مؤذن مسنون ہیں۔ (بخاری۶۲۲، مسلم:۳۸۰)
نابینا بھی اذان دے سکتا ہے۔ (مسلم:۳۸۱)
مؤذن ایسا بنانا چاہئے جو اذان پر اجر ت کا مطالبہ نہ کرے۔ (أبو داود:۵۳۱، إسنادہ صحیح)
اذان کے بعد تثویب(دوبارہ نماز کا اعلان کرنا )سیدنا ابن عمر کے نزدیک بدعت ہے۔ (ابو داود:۵۳۸،حسن)
جس جگہ سے اذان کی آواذ آ رہی ہو وہاں پر حملہ نہیں کرنا چاہیے۔ (مسلم:۳۸۲)
جب شیطان اذان سنتا ہے تو وہ مقام روحا پر چلا جاتا ہے۔ (مسلم:۳۸۸)
وہ گوذ مارتا ہو جاتا ہے حتی کہ وہ اذان کی آواز نہیں سنتا۔ (مسلم:۳۸۹)