کتاب: شرعی احکام کا انسائیکلوپیڈیا - صفحہ 101
۲۔ نفلی نمازوں کے اوقات فرضی نما زوں کے اوقات: نماز فجر: اس کا وقت طلوع فجر سے طلوع آفتاب تک ہے۔ (مسلم:۶۱۲) امام ابن المنذر فرماتے ہیں کہ: ’’اجماع ہے کہ نماز فجر کا وقت طلوع فجر(صبح صادق) ہے۔‘‘ (کتاب الاجماع:رقم۳۶) نماز فجر اس وقت پڑھنی چاہیے جب فجر(صبح صادق)پھوٹتی ہے اور آدمی اپنے ساتھ والے کونہ پہچان سکے۔ (مسلم:۴۱۶) یہ نماز اندھیرے میں پڑھنی چاہیے۔ (بخاری:۵۶۰،مسلم:۶۴۶) ’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز فجر ایک مرتبہ اندھیرے میں پڑھی پھر دوسری مرتبہ روشن کر کے پڑھی پھر وفات تک آپ کی نمازاندھیرے میں ہی رہی آپ نے دوبارہ کبھی اسے روشن کر کے نہ پڑھا۔‘‘ (ابوداؤد:۳۹۴،صحیح ابن خزیمہ:۳۵۲) جس نے سورج طلوع ہونے سے پہلے اگر ایک رکعت پالی تو اس نے نماز پالی۔(بخاری:۵۷۹، مسلم،۶۰۸ اسنادہ حسن) نماز فجر کا آخری وقت یہ ہے کہ یہ نماز روشن کر کے پڑھی جائے۔ (مسلم:۶۱۳) ویسے تو یہ نماز طلوع آفتاب تک پڑھنی جائز ہے لیکن افضل یہ ہے کہ اول وقت پڑھی جائے۔ نماز ظہر: اس کا وقت سورج ڈھلنے شروع ہوتا ہے اور ایک مثل تک رہتا ہے۔ (مسلم:۶۱۳)