کتاب: شرحُ السنہ - صفحہ 92
ایسا کرنے والا مشرک غلط راہ پر ہے۔
صفات کے متعلق ایک قاعدہ
15۔ مصنف رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
((ولایقول في صفات الرب: کیف؟ و لم ؟، إلا شاک في اللّٰه تبارک وتعالیٰ۔))
’’اللہ تعالیٰ کی صفات کے بارے میں کوئی یہ نہیں کہتا: کیسے اور کیوں ؟ سوائے اس انسان کے جو اللہ تبارک وتعالیٰ کے بارے میں شکوک و شبہات کا شکار ہو۔ ‘‘
شرح:… اس پیرائے مراد یہ ہے کہ نہ ہی اللہ تعالیٰ کی صفات مبارکہ کی کیفیت کے بارے میں سوال کیا جائے گا کہ وہ کس طرح اور کیسے ہیں ؟ اور نہ ہی کسی صفت کی علت کے بارے میں سوال کیا جائے گا کہ اللہ تعالیٰ کی فلاں صفت ایسے کیوں کر ہے۔ کیونکہ یہ غیبی امور ہیں جنہیں اللہ تعالیٰ کے علاوہ کوئی بھی نہیں جانتا۔
ذاتِ باری تعالیٰ کے متعلق سوائے ملحدین اور منکرین کے کوئی مشرک یا اہل کتاب شک میں نہیں، تھا اسی لیے اللہ تعالیٰ نے باربار ان لوگوں سے اللہ تعالیٰ کی صفات کا اقرار کروایا ہے تاکہ انکار کی راہیں بند کی جائیں، جیسا کہ فرمان ِ الٰہی ہے:
﴿اَمَّنْ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضَ وَ اَنْزَلَ لَکُمْ مِّنَ السَّمَآئِ مَآئً فَاَنْبَتْنَا بِہٖ حَدَآئِقَ ذَاتَ بَہْجَۃٍ مَا کَانَ لَکُمْ اَنْ تُنْبِتُوْا شَجَرَہَا ئَ اِلٰہٌ مَّعَ اللّٰہِ بَلْ ہُمْ قَوْمٌ یَّعْدِلُوْنَ o اَمَّنْ جَعَلَ الْاَرْضَ قَرَارًا وَّ جَعَلَ خِلٰلَہَآ اَنْہٰرًا وَّ جَعَلَ لَہَا رَوَاسِیَ وَ جَعَلَ بَیْنَ الْبَحْرَیْنِ حَاجِزًا ئَ اِلٰہٌ مَّعَ اللّٰہِ بَلْ اَکْثَرُہُمْ لَا یَعْلَمُوْنَo اَمَّنْ یُّجِیْبُ الْمُضْطَرَّ اِذَا دَعَاہُ وَ یَکْشِفُ السُّوْٓئَ وَ یَجْعَلُکُمْ خُلَفَآئَ الْاَرْضِ ئَ اِلٰہٌ مَّعَ اللّٰہِ قَلِیْلًا مَّا تَذَکَّرُوْنَ o اَمَّنْ یَّہْدِیْکُمْ فِیْ ظُلُمٰتِ الْبَرِّ وَ الْبَحْرِ وَ مَنْ یُّرْسِلُ الرِّیٰحَ بُشْرًا بَیْنَ یَدَیْ رَحْمَتِہٖ ئَ اِلٰہٌ مَّعَ اللّٰہِ تَعٰلَی اللّٰہُ عَمَّا یُشْرِکُوْنَo اَمَّنْ یَّبْدَؤُا الْخَلْقَ ثُمَّ یُعِیْدُہٗ وَ مَنْ یَّرْزُقُکُمْ مِّنَ السَّمَآئِ وَ الْاَرْضِ ئَ اِلٰہٌ مَّعَ اللّٰہِ قُلْ ہَاتُوْا بُرْہَانَکُمْ اِنْ کُنْتُمْ صٰدِقِیْنَo﴾(النمل: 60 تا 64)
’’(کیا وہ شریک بہتر ہیں) یا وہ جس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا اور تمھارے لیے آسمان سے پانی اتارا، پھر ہم نے اس کے ساتھ رونق والے باغات اگائے، تمھارے بس میں نہ تھا کہ ان کے درخت اگاتے، کیا اللہ کے ساتھ کوئی(اور) معبود ہے؟ بلکہ یہ ایسے لوگ ہیں جو راستے سے ہٹ رہے ہیں۔(کیا وہ شریک بہتر ہیں) یا وہ جس نے زمین کو ٹھہرنے کی جگہ بنایا اور اس کے درمیان نہریں بنائیں اور اس کے لیے پہاڑ بنائے اور دو سمندروں کے درمیان رکاوٹ بنادی؟ کیا اللہ کے ساتھ کوئی