کتاب: شرحُ السنہ - صفحہ 61
ہوجائے، اور اس کا شبہ ختم نہ کردیا جائے۔ جب کہ عمداً ایسا کرنے والا انسان دین اسلام سے خارج ہوجاتا ہے۔ مصنف رحمہ اللہ کافرمان:(اس کا علم بھی اللہ تعالیٰ اور اسکے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ہے): اس سے مراد یہ ہے کہ امور الدین توقیفی ہوتے ہیں۔کسی چیز کے دین ہونے کے لیے ضروری ہے کتاب و سنت میں اس کی دلیل موجود ہواور بدعات اور ایجادات کو تر ک کردیا جائے جن کی کوئی دلیل اللہ کی کتاب میں نہیں۔اس لیے کہ دین اس علم پر مبنی ہوتا ہے وہ کتاب اللہ اور سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہو۔ اتباع ِ خواہشات کی مذمت مصنف رحمہ اللہ کا فرمان:(اپنی خواہشات سے کسی بھی چیز کی پیروی نہ کریں):بلکہ آپ کی تمام تر خواہشات اللہ اور اس کے رسول کے احکام کے تابع ہونی چاہیے، اور اس سے کسی بھی صورت میں رو گردانی نہ کی جائے۔اس لیے کہ اپنی من مانی کرنے والا خواہشات نفس کا پجاری ہوتا ہے،وہ احکام شریعت او ر وحیِ الٰہی کا پیروکار نہیں ہوتا۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿فَاِنْ لَّمْ یَسْتَجِیْبُوْا لَکَ فَاعْلَمْ اَنَّمَا یَتَّبِعُوْنَ اَہْوَآئَ ہُمْ وَ مَنْ اَضَلُّ مِمَّنِ اتَّبَعَ ہَوٰیہُ بِغَیْرِ ہُدًی مِّنَ اللّٰہِ اِنَّ اللّٰہَ لَا یَہْدِی الْقَوْمَ الظّٰلِمِیْن﴾(القصص:50) ’’پھر اگر وہ ایسا نہ کر سکیں توسمجھ لے کہ(وہ حق کی پیروی نہیں چاہتے بلکہ) اپنی خواہش پر چلنا چاہتے ہیں اور جو کوئی اللہ تعالیٰ کے بن بتلائے اپنی خواہش پر چلے اس سے بڑھ کر کون گمراہ ہوگا بے شک اللہ تعالیٰ(اسے) بے انصاف(ہیکڑی) لوگوں کور اہ نہیں لگاتا۔‘‘ نیز اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿ثُمَّ جَعَلْنَاکَ عَلٰی شَرِیعَۃٍ مِّنَ الْاَمْرِ فَاتَّبِعْہَا وَلَا تَتَّبِعْ اَہْوَائَ الَّذِیْنَ لَا یَعْلَمُوْنَ o اِنَّہُمْ لَنْ یُّغْنُوْا عَنکَ مِنَ اللّٰہِ شَیْئًا وَّاِنَّ الظٰلِمِیْنَ بَعْضُہُمْ اَوْلِیَآئُ بَعْضٍ وَّاللّٰہُ وَلِیُّ الْمُتَّقِیْنَ o﴾ (الجاثیہ:18،19) ’’(پھر اے پیغمبر موسیٰ کے بعد)ہم نے تجھ کودین کے ایک رستے(شریعت)پر لگا دیاتو اسی پر چلتا رہ اور نادانوں کی خواہشوں پر مت چل یہ نادان)۔لوگ اللہ تعالیٰ کے مقابلے میں تیرے کچھ کام نہیں آئیں گے اور تجھ میں ان میں دوستی کیسے ہوسکتی ہے) گنہگار گنہگار وں ہی کے دوست ہوتے ہیں اور پرہیزگاروں کا اللہ دوست ہے(یا کام بنانے والا)۔‘‘ یعنی بنیادی طور پر دو ہی راہیں ہیں: یا اپنی خواہشات کے پیچھے چلا جائے۔ یا پھر اللہ تعالیٰ کی طرف سے نازل ہونے والی وحی کی پیروی کی جائے، اور کتاب اللہ و سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر عمل کیا جائے۔ مصنف رحمہ اللہ کا فرمان:(اس وجہ سے آپ دین اور اسلام سے نکل جاؤگے): جو انسان اپنی خواہشات کی پیروی