کتاب: شرحُ السنہ - صفحہ 527
جنت میں ہے، اورسعید بن زید رضی اللہ عنہ جنت میں ہے، اور ابو عبیدہ بن جراح رضی اللہ عنہ جنت میں ہے۔‘‘ ہم اس بات پر ایمان رکھتے ہیں کہ یہ افراد جنت میں ہے اور یہ بھی ایمان رکھتے ہیں کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین تمام کے تمام جنتی ہیں۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿وَمَنْ یُّطِعْ اللّٰہَ وَرَسُوْلَہٗ یُدْخِلْہُ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِہَا الْاَنْہٰرُ وَمَنْ یَّتَوَلَّ یُعَذِّبْہُ عَذَابًا اَلِیْمًاo لَقَدْ رَضِیَ اللّٰہُ عَنِ الْمُؤْمِنِیْنَ اِذْ یُبَایِعُوْنَکَ تَحْتَ الشَّجَرَۃِ فَعَلِمَ مَا فِیْ قُلُوْبِہِمْ فَاَنْزَلَ السَّکِیْنَۃَ عَلَیْہِمْ وَاَثَابَہُمْ فَتْحًا قَرِیْبًاo﴾(الفتح: 17۔ 18) ’’او رجوکوئی اللہ اور اس کے رسول کاکہنا مان لے تواللہ اس کوایسے باغوں میں لے جائے گا جن تلے نہریں بہ رہی ہیں اور جوکوئی نہ مانے اس کو تکلیف کاعذاب دیگا۔(اے پیغمبر)اللہ تعالیٰ ان مسلمانوں سے راضی ہو چکا ہے جب وہ(کیکر یا بیری کے) درخت کے تلے(حدیبیہ میں) تجھ سے بیعت کر رہے تھے اللہ تعالیٰ نے جان لیا جو(اخلاص) ان کے دلوں میں تھا نو ان(کے دلوں)پرتسلی اتاری اور ایک نزدیک والی فتح ان کوانعام میں دی۔‘‘ نیز اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿وَ السّٰبِقُوْنَ الْاَوَّلُوْنَ مِنَ الْمُہٰجِرِیْنَ وَ الْاَنْصَارِ وَ الَّذِیْنَ اتَّبَعُوْہُمْ بِاِحْسَانٍ رَّضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمْ وَ رَضُوْا عَنْہُ وَ اَعَدَّ لَہُمْ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ تَحْتَہَا الْاَنْہٰرُ خٰلِدِیْنَ فِیْہَآ اَبَدًا ذٰلِکَ الْفَوْزُ الْعَظِیْمُo﴾(التوبۃ: 100) ’’اورمہاجرین اورانصار میں سے جن لوگوں نے اوّل ہجرت کی اور پہلے اسلام لائے اور جنھوں نے نیکی کے ساتھ ان کی پیروی کی اللہ ان سے راضی ہو ا اور وہ اللہ سے راضی ہوئے(اللہ ان سے خوش وہ اللہ سے خوش) اور اللہ تعالیٰ ان کے لیے باغ تیار کر رکھے ہیں جن کے تلے نہریں پڑی بہہ رہی ہیں وہ ان میں ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے یہی بڑی کامیابی ہے۔‘‘ سو صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین سارے جنتی ہیں۔ان کے جنتی ہونے کی گواہی خود اللہ تعالیٰ نے دی ہے۔ بالخصوص عشرہ مبشرہ، پھر ان کے بعد باقی اہل بدر، ان کے باقی أصحاب احد، پھر باقی اصحاب بیعت رضوان اور وہ لوگ جو فتح مکہ سے پہلے مسلمان ہوگئے اور انہوں نے اللہ کی راہ میں جہاد کیا، اوراپنا مال خرچ کیا۔ ان کا مقام فتح مکہ کے بعد مسلمان ہونے والوں سے بڑھ کر ہے۔ اس کے بعد ہرصحابی کا مقام اللہ تعالیٰ کے ہاں بہت بلند ہے، اللہ تعالیٰ نے انہیں اپنے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے وزیر اور مشیر بننے اور اس دعوت اسلام کو پھیلانے کے لیے چن لیا تھا۔ تمام صحابہ عادل اور ثقہ ہیں،اورتمام کے تمام جنتی ہیں۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین سے بغض اور دشمنی وہی رکھ سکتا ہے، یا ان کے بارے میں کسی بھی شک و شبہ کا اظہار صرف وہی