کتاب: شرحُ السنہ - صفحہ 456
کی سنت قرار دیتے ہیں۔ حالانکہ یہ معاملہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ خاص تھا، لوگوں کے لیے اس سے استدلال نہیں کیا جاسکتا، اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿ وَامْرَاَۃً مُّؤْمِنَۃً اِنْ وَّہَبَتْ نَفْسَہَا لِلنَّبِیِّ اِنْ اَرَادَ النَّبِیُّ اَنْ یَّسْتَنْکِحَہَا خَالِصَۃً لَّکَ مِنْ دُوْنِ الْمُؤْمِنِیْنَ قَدْ عَلِمْنَا مَا فَرَضْنَا عَلَیْہِمْ فِیْٓ اَزْوَاجِہِمْ وَ مَا مَلَکَتْ اَیْمَانُہُمْ لِکَیْلَا یَکُوْنَ عَلَیْکَ حَرَجٌ وَ کَانَ اللّٰہُ غَفُوْرًا رَّحِیْمًا﴾(الاحزاب: 50) ’’ اور کوئی سی مسلمان عورت اگر وہ اپنا نفس شادی کے لیے آپ کوہبہ کردے(مفت بے مہر کے) بشرطیکہ پیغمبر اس سے نکاح کرنا چاہے یہ حکم خاص تیر ے لیے ہے مسلمانوں کے لیے نہیں ہم کو معلوم ہے جوہم نے مسلمانوں پر ان کی بی بیوں اور لونڈیوں کے بات میں ٹھیرا دیا غرض یہ ہے کہ تجھ کو کوئی تکلیف نہ ہو(اس وجہ سے تیر ے لیے ایک خاص حکم(رکھا) اور اللہ تعالیٰ بخشنے والا مہربان ہے۔‘‘ یہ حکم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ خاص ہے ’ اس لیے کہ آپ اپنی امت کے ولی ہیں۔ ٍِمصنف رحمہ اللہ کا فرمان:(اس کے ساتھ کچھ کر گزرا ہے تو ان دونوں کو سزا دی جائے گی)۔ اس لیے کہ ان کا نکاح فاسد ہے، جو انہوں نے بغیرولی کی رضامندی کے کیا ہے۔ مقامِ صحابہ رضی اللہ عنہم گمراہ فرقوں اور منافقین کی نشانی یہ ہے کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم پر طعن و تشنیع کرتے ہیں۔ اس لیے کہ وہ ان سے بغض رکھتے ہیں اور صحابہ رضی اللہ عنہم سے بغض رکھنا نفاق کی نشانی ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مختلف مقامات پر اپنے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کی محبت کو اللہ اور اس کے رسول سے محبت کی نشانی، اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے بغض و نفرت کو اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے بغض و نفرت کی نشانی قرار دیا ہے۔ حضرت أنس نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((آیۃ الإِیمانِ حب الأنصارِ وآیۃ النِفاقِ بغض الأنصارِ))[1] ’’ ایمان کی نشانی انصار سے محبت رکھنا ہے، اور منافقت کی نشانی انصار سے بغض و نفرت رکھنا ہے۔‘‘ اور حضرت براء رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: ((قال النبی صلی اللّٰه علیہ وسلم: الأنصار لا یحبہم إلا مؤمن، ولا یبغضہم إلا منافق، فمن أحبہم أحبہ اللّٰه، ومن أبغضہم أبغضہ اللّٰه))[2] ’’ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:انصار سے کوئی محبت نہیں کرسکتا سوائے مؤمن، اور کوئی ان سے نفرت نہیں رکھ
[1] صحیح البخاری، باب علامۃ الإِیمانِ حب الأنصارِ، ح: 17۔ [2] صحیح البخاری کتاب المناقب، باب حب الأنصار، حدیث: 3595۔