کتاب: شرحُ السنہ - صفحہ 443
حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہینبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((إن أول ما دخل النقص علی بنی سرائیل کان الرجل یلقی الرجل فیقول یا ہذا اتق اللّٰه ودع ما تصنع فإنہ لا یحل لک، ثم یلقاہ من الغد فلا یمنعہ ذلک أن یکون أکیلہ وشریبہ وقعیدہ فلما فعلوا ذلک ضرب اللّٰه قلوب بعضہم ببعض۔ ثم قال: ﴿لُعِنَ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا مِن بَنِیْ إِسْرَائِیْلَ عَلَی لِسَانِ دَاوُودَ وَعِیْسَی ابْنِ مَرْیَمَ ذَلِکَ بِمَا عَصَوا وَّکَانُوْا یَعْتَدُونَo کَانُوْا لَا یَتَنَاہَوْنَ عَن مُّنکَرٍ فَعَلُوہُ لَبِئْسَ مَا کَانُوْا یَفْعَلُونَo﴾(المائدہ: 78۔ 79) ثم قال: کلا واللّٰه لتأمرن بالمعروف ولتنہون عن المنکر ولتأخذن علی یدی الظالم ولتأطرنہ علی الحق أطرا ولتقصرنہ علی الحق قصراً۔))[1] ’’بیشک بنی اسرائیل میں سب سے پہلا نقص یہاں سے آیا کہ ان کا کوئی آدمی جب اپنے کسی بھائی کو گناہ میں مبتلا دیکھتا، تو(رسماً)ا سے منع کرتا،اور کہتا:اے انسان! اللہ تعالیٰ سے ڈرو، اور جو کچھ کررہے ہو، اسے چھوڑ دو یہ تمہارے لیے حلال نہیں ہے اور جب کل کے دن اس سے ملتا، توجس چیز پر اسے دیکھتا،اسے منع نہ کرتا، تاکہ وہ اس کے ساتھ کھانے پینے والا اور اس کاشریک کار بن جائے۔ جب اللہ نے ان میں یہ چیز دیکھی تو ان کے بعض کے دلوں کو بعض کے دلوں پر دے مارا، پھر آپ نے یہ آیات مبارکہ تلاوت کی: ﴿لُعِنَ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا مِن بَنِیْ إِسْرَائِیْلَ عَلَی لِسَانِ دَاوُودَ وَعِیْسَی ابْنِ مَرْیَمَ ذَلِکَ بِمَا عَصَوا وَّکَانُوْا یَعْتَدُونَo کَانُوْا لَا یَتَنَاہَوْنَ عَن مُّنکَرٍ فَعَلُوہُ لَبِئْسَ مَا کَانُوْا یَفْعَلُونَo﴾(المائدہ: 78۔ 79) ’’ بنی اسرائیل کے کافروں پر داؤد علیہ السلام اور عیسی بن مریم علیہ السلام کی زبانی لعنت کی گئی ہے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ نافرمانیا ں کرتے تھے اور حدسے آگے بڑھ جاتے تھے۔ اور آپس میں ایک دوسرے کو برے کاموں سے جو وہ کرتے تھے، منع نہ کرتے تھے، اور جو کچھ بھی یہ کرتے تھے یقینا بہت ہی برا تھا۔‘‘ پھر آپ نے فرمایا، ہرگز نہیں(ایک روایت میں ہے آپ نے فرمایا: قسم اس ذات کی جس کے قبضہ میں میری جان ہے) ! تم ضرور امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کروگے، اورغلط کار کو اس کے بازو سے پکڑلو گے، اور اسے حق پر لے کر آؤ گے، یا اللہ تمہارے دلوں کو ایسے بعض کے دل پر دے ماریں گے یہ تم پر ایسے لعنت کریں گے جیسے ان پر لعنت کی۔‘‘ حضرت حذیفہ بن الیمان سے روایت ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((والذی نفسی بیدہ لتأمرن بالمعروف ولتنہون عن المنکر أو لیوشکن اللّٰه أن
[1] ابوداؤد، باب الأمر و النہي 4338۔سنن الترمذي، باب: ماجاء في الأمر بالمعروف والنہی عن المنکر،برقم 2169 السنن الکبری للبیہقي، برقم 20691۔